میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کے الیکٹرک کا تحفظ ،پی ٹی آئی ابراج گروپ کے آ گے بے بس

کے الیکٹرک کا تحفظ ،پی ٹی آئی ابراج گروپ کے آ گے بے بس

ویب ڈیسک
پیر, ۳۰ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) کے الیکٹرک کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے والوں کے لیے سوئی سدرن گیس کمپنی سونے کی چڑیا بن گئی امین راجپوت وزیر اعظم کی ملک میں گیس بحران پر نمائشی کارروائی کے بعد ایک مرتبہ پھر اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے کے الیکٹرک کے اربوں روپے کے واجبات پر خاموشی اختیار کرنے کا تحفہ مل گیا پاکستان تحریک انصاف ابراج گروپ کے آ گے بے بس۔تفصیلات کے مطابق گیس بحران پرایس ایس جی سی میں بطور ایکٹنگ ایم ڈی کے عہدے سے برطرفی کے بعد امین راجپوت ڈپٹی ایم ڈی فنانس اینڈ اکاؤنٹس کا عہدہ سنبھالنے میں کامیاب ہو چکے ہیں جن کی تقرری خلاف ضابطہ بتائی جاتی ہے۔ امین راجپوت طویل عرصہ کے الیکٹرک میں بطور چیف انٹرنل آڈیٹرکے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں 2012 میں انہیں ایس ایس جی سی کا مینیجنگ ڈائریکٹر تعینات کیا گیا تھا ٹھیک ایک سال بعد 2013میں انہیں عہدے سے برطرف کیا گیا تھا 2016میں انہیں دوبارہ مینیجنگ ڈائریکٹر کا چارج دیا گیا تھابعد ازاں دسمبر 2018میں آ نے والے گیس بحران کے بعد انہیں 2019میں وزیر اعظم پاکستان کے حکم پر معطل کیا گیا تھا 2020میں انہیں ایک مرتبہ پھر ایس ایس جی سی میں ایکٹنگ مینیجنگ ڈائریکٹر کا چارج دیا گیا تھا فروری 2021 میں امریکا سے تعلق رکھنے والے عمران منیار کے کمپنی میں بطور ایم ڈی تعینات ہوتے ہی انہیں ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس کا چارج دے دیا گیا ہے جس پر کئی سوالیہ نشان اٹھائے جا رہے ہیں۔ کے الیکٹرک 2012سے قبل ایس ایس جی سی کو 65ارب روپے کی نادہندہ تھی تاہم اب یہ واجبات 110ارب سے زائد ہوچکے ہیں۔امین راجپوت کی جانب سے بطور ایم ڈی تعیناتی کے دورانیے میں کے الیکٹرک سے واجبات کی ادائیگی کا تقاضہ کرنے کو غیر ضروری قرار دے دیا گیا تھا جس کی بنیادی وجہ انکی سابقہ کمپنی سے ہمدردی بتائی جاتی ہے تمام تر امور میں تحقیقاتی اداروں نے کبوتر کی طرح کی آنکھیں بند کر رکھی ہیں جس سے قومی خزانے کومزید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں