پی ڈی ایم کاپاورشو،بلاول بھٹوکی کراچی سے روانگی پرچہ مگوئیاں
شیئر کریں
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کراچی پہنچ گئے، شہباز شریف کے کراچی آنے سے پہلے ہی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اندرون سندھ کے دورے روانہ ہوگئے، شہباز شریف اتوار کو پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کریں گے، پی پی اور بلاول پر تنقید کرنا شہباز شریف کے لیے امتحان بن گیا ؟۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے لئے بنائے گئے اتحاد پیپلز ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل دو بڑی پارٹیوں کے سربراہان راستے جدا ہونے کے بعد ایک شہر میں موجودگی بھی گوارہ نہیں کرتے، پیپلز پارٹی کی علیحدگی کے بعد پی ڈی ایم کراچی میں پہلی بارپاور شوکرے گی اور پی ڈی ایم جلسہ کے لئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف 3 روزہ دورے پر کراچی پہنچے ہیں، شہباز شریف کے شہر میں پہنچنے سے پہلے ہی بلاول بھٹو ٹھٹھہ پہنچے، مکلی پہنچنے پر ٹھٹھہ کے چندسو کارکنوں نے بلاول بھٹو کا استقبال کیا اور مقامی پی پی رہنما بلاول کے لئے جم غفیر جمع نہ کرسکے، ٹھٹھہ کے بعد بلاول بھٹو زرداری ٹنڈوالہیار میں صوبائی وزیر ضیاء عباس شاہ رضوی کے گائوں شاہ پور رضوی پہنچے جس کے بعد بلاول بھٹو زرداری آج ہالا میں سروری جماعت کے روحانی پیشوا اور پی پی ایم این اے مخدوم جمیل الزمان سے ان کی دادی کے انتقال پر تعزیت کریں گے، پی پی چیئرمین خیرپور، گھوٹکی اور سکھر کا دورہ بھی کریں لیکن تینوں اضلاع میں بلاول کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا، بلاول بھٹو 31 اگست کے بعد کراچی واپس پہنچنے کا امکان ہے، جبکہ شہباز شریف 29 اگست کو کراچی سے اسلام آباد جائیں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف آج صبح سابق صدر ممنون حسین کے اہل خانہ، ممتاز بھٹو کی وفات پر ان کے بیٹے امیر بخش بھٹو، جلال محمود شاہ سے ان کے بھائی کے انتقال، پیر پگارہ سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کریں گے۔ شہباز شریف بعد میں دوپہر دو بجے مقامی ہوٹل میں پی ڈی ایم کے اجلاس میں شرکت کریں گے اور پریس کانفرنس کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر اتوار کو پارٹی رہنمائوں سے ملاقاتیں اور پی ڈی ایم کے جلسہ سے خطاب کریں گے۔ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے شہباز شریف کے کراچی پہنچنے سے پہلے ہی کراچی سے باہر جانے اور طویل دورہ کرنے پر سیاسی تجزیہ نگاروں کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔ شہباز شریف سے پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم عمران خان کے ساتھ پیپلز پارٹی اور بلاول بھٹو کے بارے میں بھی سولات ہونگے ، پی ڈی ایم جلسہ سے خطاب کے دوران بھی پیپلز پارٹی کی حکومت اور اسٹبلشمنٹ سے سینیٹ انتخابات کے دوران مبینہ ڈیل پر تنقید کرنا بھی مسلم لیگ (ن ) کے صدر شہباز شریف کے لیے امتحان ہوگیا ہے ۔