لوآپ اپنے دام میں صیاد آگیا .... لڑکیوں کو بے باک بنانا وقار ذکاءکے گلے پڑگیا
شیئر کریں
ٹی وی میزبان کو لڑکیوں نے شرط لگا کر اپنے دوست سے پٹوایا ، تشدد کرنے والا جنید حیدر تاحال پولیس کی گرفت سے دور
ایک لڑکی امریکا میں رہتی ہے، دوسری پیپلز پارٹی کے ایک ایم این اے کی بیٹی ہے مجھے دھمکیاں دی جارہی ہیں صلح کرلو،وقار ذکائ
بے باکی اور لچر پن کو فروغ دینے کے حوالے سے معروف ٹی وی میزبان وقار ذکاءکا کہنا ہے کہ دو فرینڈزلڑکیوںنے شرط لگاکراپنے دوست کے ذریعے مجھے پٹوایا۔وہ مجھ سے دوست کے ناطے پوری پوری رات باتیں کرتی تھیں۔وقار ذکاءنے مزید بتایا کہ ایک لڑکی امریکا میں رہتی ہے جبکہ دوسری پیپلز پارٹی کے ایک ایم این اے کی بیٹی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک ویڈیومیں اپنا موقف دیتے ہوئے وقار ذکاءکا کہنا تھا کہ میری ان دونوں لڑکیوں سے گزارش ہے کہ” اللہ کے واسطے لوگوں کو اب سچ بتا دو مجھے مجبور مت کرو کہ میں سب کے سامنے سچ لاو¿ں۔میں آپ دونوں سے کہتا ہوں کہ اپنے دوست کو پکڑوادو اور اس کھیل کو اب ختم کرو۔ کیا تم دونوں بھول گئی ہو کہ کیسے مجھے میسج پر میسج کیا کرتی تھیں اور پوری پوری رات ہم بات بھی کرتے تھے۔آپ کی بہنیں بھی مجھے میسج کیا کرتی تھیں اور جب میں بلاک کرتا تھا تو وہ اصرار کرتی تھیں کہ میں نے کیوں انہیں بلاک کیا ہوا ہے۔“وقارنے کہا کہ آپ دونوں لڑکیوں سے میری گزارش ہے کہ لوگوں کو سچائی بتا دیں اور معافی مانگ لیں۔آپ دونوں نے یہ کنفیوژن پھیلائی ہے اور آپکا وہ دوست پہلے ہی لڑائی کرنے کے چکر میں تھااور اپنے گارڈز کو لایا ہوا تھا،برائے مہربانی اُسے قانون کے گرفت سے نہ بچائیں۔وقار ذکا کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اس لڑکی کے کسی دوست نے ایک ویڈیو بھی بھیجی ہے جس میں اس لڑکی کو واضح طور پر فحش گالی بکتے بھی سنا جاسکتا ہے اور اس کے دوست مجھے مار نے کی پلاننگ کر رہے ہیں۔وقار ذکا نے شکوہ کیا کہ اگر کوئی فین لڑکی ہمیں میسیجز کرے تو کوئی اعتراض نہیںکرتا لیکن جب ہم جیسے لوگ جواباً کوئی ایسی بات کرتے ہیں تو ہم برے بن جاتے ہیں اور لوگ گالیاں دیتے ہیں۔اگر میں نے سب چیزیں سامنے رکھ دیں تو لوگ کہیں گے کہ وقار نے لڑکیوں کی عزت خراب کی، وہ شادی شدہ تھیں اور ان کا نام کیوں لیا۔وقار ذکا نے مذکورہ لڑکیوں کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ میں آپ دونوں سے کہتا ہوں کہ اس لڑکے کو پکڑوادو، میں آپ دونوں کا نام بدنام نہیں کرنا چاہتا لیکن میرے پاس ساری چیٹنگ اور ہسٹری موجود ہے جو ضرورت پڑنے پر میں منظر عام پر بھی لا سکتا ہوں۔اس لڑکی کے دوست جنید نامی لڑکے نے غلطی کی ہے، اسے سزا ملنی چاہیے ۔اگر ایسا نہ ہوا تو بہت برا کلچر قائم ہو جائے گا۔اس نے بتایا کہ جنید کے ساتھ دس گارڈز موجود تھے ، اس وقت اس نے مجھے اکیلے کو مارا ،میرے ساتھ پوری عوام ہے ، اگر جنید اس عوام کے ہتھے چڑھ گیا تو اسے اندازہ نہیں کہ اس کے ساتھ کتنا برا ہوگا۔
وقار ذکا کا مزید کہنا تھا کہ لوگ مجھے کہہ رہے ہیں کہ” یہ پیپلز پارٹی کا بندہ ہے ،اس معاملے میں نہ پڑو، جنیدحیدر سے صلح کرلو“ ،میں اس سے صلح کرلوں گا لیکن جیل میں ،جنیدحیدر کو اس کے کیے کی سزا ملنی چاہیے۔اس لڑکے کو کیوں جانے دیں ،کیوں نہ پکڑیں ،اگر اس کو آج نہ روکا گیا تو کل کو کسی اور کے ساتھ بھی ایسا ہو سکتا ہے۔اگر کوئی بھی جنیدحیدر کو جانتا ہے تو اس کی رپورٹ تھانے میں کروائیں۔اس کا پورا نام جنید حیدرہے اور والد کا نام محمد اصفر علی ہے۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جنید حیدر کی جانب سے اب مجھے راضی نامے کی پیشکش کی جارہی ہے ۔وقار کا کہنا تھا کہ میں نہیں جانتا کہ جنید حیدر کون ہے اور کس اہم شخصیت کا بیٹا ہے۔
وقار نے موقف اختیار کیا کہ اگر میں نے لڑکی سے بدتمیزی کی ہے تو میریشکایت درج کرائیں ،ورنہ میرے جیسے اینکر جو کہ چھاپامار رپورٹنگ کرتے ہیں ان کے لئے مسئلہ بنے گا۔ میں مطالبہ کرتاہوں کہ اس کو پکڑ کر لایاجائے مجھ پر قاتلانہ حملہ کیاگیا ہے، تحقیقات ہونی چاہئیں،اگر میں مجرم ہوں تو میں جیل جانے کو تیار ہوں، مگر مجھ پر حملہ کرنے والوں کو بھی سزا ملنی چاہئے ۔
وقارذکاءپر تشددوزدوکوب کرنے کے خلاف مقدمہ درج
نجی ٹی وی چینل پر ریئلٹی شو کی میزبانی کرنے والے وقار ذکا ءنے خود پر ہونے والے تشدد کا مقدمہ درج کرادیا۔کراچی میں مقدمہ درج کرانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وقار ذکاءنے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب دو بجے کے قریب ایک کیفے میں ڈنر کے لیے موجود تھے جہاں چند لڑکوں سے ان کی بحث ہوگئی، لڑکوں نے انہیں کیفے سے باہر بلایا۔وقار ذکا ءکے مطابق جب وہ کیفے کے باہر گئے تو دیکھا کہ 10گیارہ سیکورٹی گارڈز بھی موجود تھے اور ایک لڑکے نے ان پر تشدد شروع کردیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس دوران گارڈز نے ان کے اوپر مبینہ طور پر اسلحہ بھی تانا اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔وقار ذ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر مجھ پر یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ میں نے کسی لڑکی کو چھیڑا ، یا ایسی کوئی بھی حرکت کی تو میرے خلاف شکایت درج کرائی جاتی۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر تشدد کی جو وڈیو گردش کررہی ہے اس میں صاف سنائی دے رہا ہے کہ وہ لڑکا یہ کہہ رہا ہے کہ وقار ذکا ءتم جو بھرم ٹی وی پر مارتے ہو وہ یہاں مار کر دکھاﺅ’۔وقار ذکا کے مطابق بعد ازاں رات کو تقریبا 4بجے کے قریب جب انہوں نے ان لڑکوں کو ڈھونڈا اور ان سے رابطہ کرکے ایک مقام پر بلایا تو لڑکوں نے کہا کہ ‘ہم سے غلطی ہوگئی ہے ہمیں معاف کردیں۔انہوں نے بتایا کہ ‘جب میں نے لڑکوں سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ سب انہوں نے ایک شرط کو پورا کرنے کے لیے کیا۔وقار ذکاءکے مطابق انہوں نے لڑکوں سے کہا کہ بات ختم کرتے ہیں لیکن جو وڈیو آپ لوگوں کے پاس ہے اسے ڈیلیٹ کردیں اور آگے نہ پھیلائیں۔انہوں نے بتایا کہ بجائے اس کے ان لڑکوں نے وڈیو آگے دوستوں کو بھیج دی اور کہا کہ ‘دیکھو ہم نے وقار ذکا ءکو کیسے مارا ہے، اب دیکھتے ہیں اس کی میڈیا پاور کتنی ہے’۔وقار ذکا کے مطابق وڈیووائرل ہونے کے بعد انہوں نے مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا۔ٹی وی میزبان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اس معاملے میں کسی کو بھی معاف نہیں کریں گے ،انہیں چند روز بعد حلب جانا تھا لیکن اب وہ پہلے اس معاملے کو نمٹائیں گے۔
عارف علوی کا صاحبزادہ بطور عینی شاہد سامنے آگیا
وقارذکاءپر تشدد کے واقعے میں تحریک انصاف کے اہم رہنما کے صاحبزادے کی انٹری،جھگڑا کیوں ہوا؟حیرت انگیز انکشافات کردیے۔ تحریک انصاف کے اہم رہنما اور رکن قومی اسمبلی عارف علوی کے صاحبزادے اواب علوی کے انکشافات نے وقار ذکاپر تشدد کے معاملے کو یکسر بدل کررکھ دیا ہے۔تشدد کے بعد اواب علوی بطور عینی شاہد سامنے آئے ہیں اور انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ وقارذکانے لڑکی سے بدتمیزی کی جس کے بعد لڑائی کا آغاز ہوا۔اواب علوی کا کہنا ہے کہ کراچی کے ایک کلب میں وقار ذکانے جس لڑکی کو چھیڑا تھا ،اس کے ہمراہ جو لڑکا تھا وہ اٹھ کر کلب سے چلاگیا تھا۔ تاہم کچھ ہی دیر بعد وہ لڑکی کو چھوڑ کرواپس آگیا اور واپس آکر جھگڑا شروع کردیا۔ اس موقع پر سیکورٹی گارڈز نے دونوں کو کلب سے باہر نکال دیاتھا۔تاہم باہر جاکر جھگڑا مزید بڑھ گیا اور جس کے بعد وقار ذکاءکے ساتھ مار پیٹ کا واقعہ پیش آیا۔
وقار ذکاءکا کیرئیرہمیشہ متنازع رہا
نجی ٹی وی چینل کے ہوسٹ وقار ذکاءکا کیرئیرہمیشہ متنازع رہا،ان کے رئیلٹی شوز میں بھی متعدد مسائل نے سر اٹھایا تھا ،ان کے شو میں شرکت کرنے والی لڑکی نے انہیں شیطان کا پیروکار قرار دیا تھا۔اس کے علاوہ بھی وقار ذکاءکو مختلف مواقع پرشدید تنقید کا نشانہ بنایا گیاتھا۔ناقدین کاکہنا ہے کہ کانٹے بو ﺅگے تو ویسے ہی درخت اگیں گے ،جس بے حیائی کے غلط راستے پر تم چل رہے ہو سامنے والے نے ویسا ہی ایک دوسرا غلط راستہ اختیار کیا۔تم نے میڈیا کی قوت سے گندگی پھیلائی اور لڑکیوں کو بے باک و نڈر بنانے کے لیے پروگرام کیے تودوسرے نے گارڈز کی قوت استعمال کر کے قانون ہاتھ میں لیا۔ بات برابر۔۔!! اب جس کے پاس طاقت ہوگی وہ جیت جائے گا۔اب رونے دھونے کا فائدہ،اب وہی بہادری دکھاو جو تم قوم کی معصوم بیٹیوں سے مانگتے ہو۔واضح رہے کہ وقارذکا اپنے ٹی وی شوز میں لڑکیوں کو بے باک اور ”ڈیر “ بننے پر اکساتے ہیں اورہمارے معاشرے کے جو مسلمہ اخلاقی اقدار ہیں انکو توڑنے بے ہودگی کی حد تک نڈر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ماضی میں ٹی وی اینکر مبشرلقمان کوبھارتی ایجنٹ کہنے پر عوامی ردعمل نے وقار ذکا کو معافی پر مجبور کردیاتھا،سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان کی جانب سے رمضان المبارک کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف شو کرنے پر وقار ذکا نے انہیں انڈین ایجنٹ قرار دیا تھاتاہم عوامی ردعمل کے باعث وقار ذکا کو مبشر لقمان سے معافی مانگنی پڑی اور اپنی غلطی کا ادراک بھی کیا کہ وہ غلطی تھی۔