سندھ کابینہ میں وزراء ومشیران کی فوج ظفرموج،سیکریٹریٹ میں آفس کم پڑگئے
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)سندھ کابینہ میںنئے وزراء ، مشیروں اور خاص معاون کی تعداد بڑھنے کے بعد سندھ سیکریٹریٹ میں آفس کم پڑگئے، سیکریٹری (جی اے) نے صورتحال سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہ کردیا، 10 نئے وزرائ، مشیران اور خاص معاونین کیلئے آفس قائم کرنا چیلنج بن گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ کابینہ سے خوراک و اقلیتی امور کے وزیر ہری رام کشوری لال، وزیر آبپاشی سہیل انور سیال ، بحالی کے وزیر فراز ڈیرو اور ورکس اینڈ سروسز کے مشیر نثار کھوڑو کو کابینہ سے فارغ کیا گیا تھا، جس کے بعد 4 نئے وزراء ساجد جوکھیو، گیانچند ایسرانی، ضیاء عباس شاہ اور جام خان شورو ، 3 نئے مشیر منظورحسین وسان، فیاض علی بٹ اور حاجی رسول بخش چانڈیو، 5 خاص معاون تنزیلا ام حبیبہ، ارباب لطف اللہ، لیاقت علی آسکانی، سادھومل سریندر ولاسائی، صادق علی میمن تعینات کیے تھے، سندھ کابینہ سے 3 وزیر، ایک مشیر اور ایک خاص معاون فارغ کیا گیا، اس طرح صرف 5 آفس خالی ہوئے ہیں اور 12 نئے وزرائ، مشیروں اور خاص معاون کو آفس چاہیے ، سندھ سیکریٹریٹ میں وزراء کیلئے آفس کم ہونے کے باعث سیکریٹری (جنرل ایڈمنسٹریشن ) نے وزیراعلیٰ ہائوس کو سمری ارسال کرکے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔ سابق وزیر اقلیتی امور و خوراک ہری رام کشوری لال کا آفس اولڈ کے ڈی اے بلڈنگ میں گرائونڈ فلور پر واقع ہے ، یہ آفس اقلیتی امور کے وزیر گیانچند ایسرانی کو ملنے کا امکان ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی خاص معاون تنزیلہ ام حبیبہ نے آئی ٹی کے محکمہ میں اپنا آفس سنبھال لیا ہے، آئی ٹی کے سابق اور جنگلات کے وزیر تیمور تالپور کی آفس میں خاص معاون پونجو بھیل کا آفس قائم ہے۔ بحالی کے وزیر فراز ڈیرو کا آفس او لڈ کے ڈی اے میں پہلے فلور پر واقع ہے اور فراز ڈیرو کے آفس خالی کرنے کے بعد ان کے چچا زاد بھائی اور یوتھ کے نئے خاص معاون پارس ڈیرو نے نیا آفس قائم کردیا ہے۔ ورکس اینڈ سروسز کے سابق وزیر نثار کھوڑو کی سندھ اسمبلی میں آفس خالی ہے، سابق مشیر اعجاز شاہ شیرازی کے انتقال کے بعد بیرک نمبر 89 میں آفس خالی ہے اور سہیل انور سیال کی پاک ٹاور کے قریب محکمہ آرکائیومیں قائم کیا گیا آفس خالی ہے۔ ذرائع کے مطابق سماجی بہبود کے وزیر ساجد جوکھیو، ورکس اینڈ سروسز کے وزیر ضیاء عباس شاہ ، وزیر آبپاشی جام خان شورو، اقلیتی امور کے وزیر گیانچند ایسرانی، کھیل کے خاص معاون ارباب لطف اللہ، کچی آبادی کے خاص معاون لیاقت علی آسکانی، انسانی حقوق کے خاص معاون سریندر ولاسائی، خصوصی افراد کے خاص معاون صادق میمن، زراعت کے مشیر منظور وسان، ریلیف و بحالی کے مشیر رسول بخش چانڈیو اور عشر زکوٰۃ اور اوقاف کے مشیر فیاض بٹ کو ابھی تک آفس نہیں مل سکے، آفس نہ ملنے کے باعث نئے بنائے جانے والے وزرائ، مشیر اور خاص معاون اپنے آفس میں کام شروع کرنے کیلئے بے تاب ہیں۔