پرچے آئوٹ کھلے عام نقل، سندھ میں نوویں، دسویں کے امتحانات مذاق بن گئے
شیئر کریں
اندرون سندھ میں ہونے والے نویں، دسویں کے امتحانات مذاق بن کر رہ گئے۔ ریاضی کا حل شدہ پیپر وقت سے پہلے ہی آئوٹ ہوگیا، آئوٹ پرچے اور نقل کی روک تھام کے لئے بنائی گئی ویجلینس کمیٹیاں ناکام ہوگئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ میں نویں اوردسویں کے سالانہ امتحانات جاری ہیں،امتحانات میںمنگل کوبھی نقل کا سلسلہ زوروں پر رہا اور پرچہ آئوٹ ہونے کاسلسلہ نہ رک سکا۔اندرون سندھ میں بورڈ کی چھاپہ مارٹیمیں میں بھی بوٹی مافیا کے سامنے بے بس نظر آئیں ، میٹرک کے امتحانات کے دوسرے روز بھی ریاضی کا پرچہ آغازکے چار منٹ بعد ہی آئوٹ ہوکر سوشل میڈیا پر آگیا۔امتحانی مراکزکے باہردفعہ 144 کے باوجود خواتین کا رش رہا اور سکھرمیںگورنمنٹ میونسپل گرلز اسکول مینار روڈ کے باہر لڑکیاں نقل کیلئے مددفراہم کرتی رہیں۔دوسری جانب عمرکوٹ میں پرچہ واٹس ایپ کے ذریعے وائرل ہوا جبکہ سانگھڑ میں پرچہ شروع ہونے سے پندرہ منٹ پہلے سوشل میڈیا پر آگیا، جس کے بعد امتحانی مراکز کے باہرنقل مافیا سرگرم رہے اورانتظامیہ بے بس نظرآئی۔۔شہید بینظیر آباد بورڈ اپنے قیام کے پہلے ہی امتحان میں فیل ہوگیا۔ شہید بینظیر آباد بورڈ کے تحت ہونے والے نویں دسویں کے پرچے انتظامیہ کے کنٹرول سے باہر ہوگئے۔منگل کو ہونے والا ریاضی کا پرچہ مقررہ وقت سے قبل ہی آئوٹ ہوگیا اور مختلف سوشل میڈیا گروپوں میں گردش کرتا رہا۔ طلبہ شوشل میڈیا گروپ کی مدد سے پرچہ حل کرتے رہے۔اسی طرح لاڑکانہ میں بھی میٹرک کا ریاضی کا پیپر وقت سے پہلے آئوٹ ہوگیا۔ دسویں جماعت کا ریاضی کا حل شدہ پیپر واٹس ایپ پر دستیاب رہا۔ ریاضی کے پیپر کے دوران امتحانی مراکز میں کھلے عام نقل کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ امیدوار موبائل فونز اور گائیڈوں کی مدد سے نقل کرتے رہے۔ آئوٹ پرچے اور نقل کی روک تھام کے لئے بنائی گئی ویجلینس کمیٹیاں ناکام ہوگئی ہیں۔