حیدرآباد ،کرپشن کے الزامات اسسٹنٹ کمشنردیہی کولے ڈوبے
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) کرپشن کے الزامات اسسٹنٹ کمشنر دیہی کو لے ڈوبے، قندیل فاطمہ میمن کو ہٹانے کا معاملہ کھل کر سامنے آگیا،فوتے کھاتے سمیت دیگر کاموں میں رکاوٹیں ڈالنے کے باعث قندیل کو ہٹایا گیا، ڈپٹی کمشنر سمیت اعلیٰ حکام تک تحریری شکایات پر کارروائی کی گئی۔ ذرائع، اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف بہت سی شکایات تھیں۔ وارننگ دینے کے باوجود باز نہیں آئیں، ڈپٹی کمشنر، چھ ماہ سے فوتی کھاتے کیلئے دھکے کھانے کے بعد ڈپٹی کمشنر کو شکایات کی، خرم مغل، تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر دیہی کو کرپشن لے ڈوبی روزنامہ جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر دیہی کو کرپشن کے سنگین الزامات کے بعد عہدے سے ہٹایا گیا، روزنامہ جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق سابق اسسٹنٹ کمشنر رورل قندیل فاطمہ نے موٹیشن کے نام پر خرم مغل نامی آفیسر کو رشوت نہ دینے پر ان کے جائز کام فوتی کھاتے کی تبدیلی میں رکاوٹیں کھڑی کرکے 6 ماہ تک معاملے کو لٹکا رکھا جس پر خرم مغل کا ڈی سی حیدرآباد کو خط لکھ کر شکایات کی، خط کے مطابق خرم مغل کا کہنا تھا کہ سابق اسسٹنٹ کمشنر قندیل فاطمہ کے آفس کو پر ایکڑ کے حساب سے پانچ ہزار کی رشوت بھی دے چکا ہوں پھر بھی کام نہیں کیا جا رہا، اس طرح سابق اسسٹنٹ کمشنر دیہی کے خلاف سی ایم او ٹنڈو جام محمد اسلم نے بھی تحریری طور پر شکایت ڈی سی کو بھیجی اور موقف اپنایا کہ ای سی رورل حیدرآباد فائل روک کر بیٹھی ہیں جس کی وجہ سے لوکل گورنمنٹ کے کام میں رکاوٹ پیش آرہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق اسسٹنٹ کمشنر رورل حیدرآباد قندیل فاطمہ انٹریز غلط رکھنے پر توہین عدالت کی بھی مرتکب ہوئی تھی جس کے بعد بغیر ڈی سی کی اپرول کے انٹریز کینسل بھی کی گئیں تھیں۔ ذرائع شکایات وزیر اعلیٰ ہاؤس تک پہنچنے کے بعد کمشنر حیدرآباد ڈویژن نے ای سی رورل کے متعلق شکایات اور رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھیجی تھیں جس پر سندھ حکومت نے معاملے پر ایکشن لیتے ہوئے سابق اسسٹنٹ کمشنر قندیل فاطمہ کو سزا کے طور پر سیکشن آفیسر تعینات کر دیا ہے۔ دوسری جانب رابطہ کرنے پر ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد غفار سومرو نے روزنامہ جرأت کو بتایا کہ سابق اسسٹنٹ کمشنر دیہی قندیل فاطمہ کی شکایات وزیراعلیٰ تک پہنچیں، متعدد بار وارننگ کے باوجود قندیل فاطمہ نے رویہ تبدیل نہیں کیا، ان کے پاس بھی کئی شکایات پہنچی تھیں، جس پر کارروائی ہوئی ہے، ڈپٹی کمشنر نے معاملہ اینٹی کرپشن کو بھیجنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے جائز کام میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائیگی۔ دوسری جانب رابطہ کرنے پر خرم مغل نے کہا کہ وہ فوتی کھاتہ تبدیل کرانے کیلئے 6 ماہ سے اسسٹنٹ کمشنر دیہی کے آفس کے دھکے کھانے پر مجبور تھے جس پر انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو شکایات کی، روزنامہ جرأت نے سابق اسسٹنٹ کمشنر دیہی قندیل فاطمہ سے موقف لینے کیلئے کالز اور میسجز کئے، لیکن انہوں نے موقف نہیں دیا۔