کورونا تباہی ، پاکستان کی پھر بھارت کو انسانی ہمدردی کے تحت مدد کی پیشکش
شیئر کریں
پاکستان نے ایک بارپھر بھارت کو انسانی ہمدردی کے تحت مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارت کی جانب سے جواب کے منتظر ہیں ،ہمیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بے حد تشویش ہے ،ادویات، ویکسین اور ہسپتالوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ہیومن کاریڈور کے قیام کیلئے بھارت پر دباؤ ڈلے ۔ بدھ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ ہاؤس میں کشمیر کمیٹی کا اجلاس ہوا، اس اجلاس میں تمام جماعتوں نے شرکت کی ،ہم نے اجتماعی طور پر ایک مرتبہ پھر بھارت کو انسانی ہمدردی کے تحت مدد کی پیشکش کی اور ہم آج بھی بھارت کی جانب سے جواب کے منتظر ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بے حد تشویش ہے ،مظلوم کشمیری دوہرے لاک ڈاؤن کا سامنا کر رہے ہیں ،انہیں ادویات، ویکسین اور ہسپتالوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کمیٹی کے اجلاس میں اس ساری صورتحال پر بحث ہوئی اور تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی جس کی مطابق ہم عالمی برادری اور انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی عالمی تنظیموں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وبائی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے، مقبوضہ کشمیر میں ہیومن کاریڈور کے قیام کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں تاکہ نہتے کشمیریوں کو ادویات اور طبی سہولیات تک رسائی فراہم کی جا سکے ۔ انہوںنے کہاکہ میں تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے اس اہم اجلاس میں شرکت کی اور متفقہ طور پر اس قرارداد کو منظور کیا ،وزیر اعظم عمران خان نے ترقی پذیر ممالک کو کرونا وبا کے اقتصادی مضمرات سے بچانے کیلئے عالمی برادری کو ڈیٹ ریلیف کی تجویز دی ،اس تجویز کا مثبت ردعمل سامنے آیا ۔ انہوںنے کہاکہ جی 20 کا اجلاس ہوا بہت سے ممالک نے جی 20 کے فورم پر اور بعض ممالک نے دو طرفہ حوالے سے بھی "ڈیٹ ریلیف” فراہمی کا تحرک کیا،بہت سے ممالک کے ساتھ، ساتھ پاکستان بھی اس اقدام سے مستفید ہوا ،ہم اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں ،کرونا وبا کی تیسری لہر بہت شدت اختیار کر رہی ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ اس وبا کے مضمرات سے بچاؤ کیلئے مزید مراعات کی گنجائش موجود ہونی چاہئے۔