میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی کی ترقی کیلئے بھاری فنڈجاری ،محکمے خرچ کرنے میں ناکام

کراچی کی ترقی کیلئے بھاری فنڈجاری ،محکمے خرچ کرنے میں ناکام

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ : علی کیریو)حکومت سندھ کراچی کے بڑے ترقیاتی منصوبوں پر رقم خرچ کرنے میں ناکام ہوگئی ، رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ایک ارب 47 کروڑ روپے جاری ہوئے، لیکن صرف 40 کروڑ روپے کے ترقیاتی کام کروائے گئے، ایک ارب 7 کروڑ خرچ ہی نہیں ہوئے۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق محکمہ خزانہ سندھ نے کراچی کے 16میگا اسکیموں کیلئے پہلے 3 ماہ میں 57 کروڑ روپے جاری کیے جس میں کسی بھی ایک اسکیم پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوسکا، یہ رقم ناتھا خان پل پر یوٹرن، سب میرین چورنگی انڈرپاس،لیاری اور لی مارکیٹ میں روڈ کی تعمیر، کورنگی لانڈھی میں 12 ہزار روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ کی خوبصورتی، سہراب گوٹھ سے گرو مندر تک روڈ کی خوبصورتی، جام صاد ق پل سے دائود چورنگی تک روڈ کی تعمیر کیلئے جاری کی گئی تھی۔ محکمہ خزانہ نے دوسرے کوارٹر میں کراچی کے بڑے منصوبوں کیلئے پہلے سے زیادہ 90 کروڑ 72 لاکھ روپے جاری کیے، لیکن اس میں سے منصوبوں پر 40 کروڑ 60 لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ 50 کروڑ روپے خرچ نہیں ہوئے۔ حکومت سندھ6 ماہ میں ناتھا خان پل پر یوٹرن کیلئے 9 کروڑ ، اسٹار گیٹ سے چکورہ نالا شاہراہ فیصل تک ایس ڈبلیو ڈی کی تعمیر کیلئے 12 کروڑ، آئی آئی چندریگر روڈ کی خوبصورتی، مائی کولاچی سے ایم ٹی روڈ، پنجاب چورنگی ، پی آئی ڈی سے جناح پل تک کی خوبصورتی، ناگن چورنگی سے شاہراہ فیصل تک روڈ کی خوبصورتی، سہراب گوٹھ سے گرو مندر تک روڈ کی خوبصورتی کے کروڑوں روپے جاری ہوئے، لیکن ان اسکیموں پر رواں مالی سال کے 6 ماہ کے دوران ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا گیا، جبکہ حکومت سندھ نے کراچی کے 19 بڑے ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے تھے۔شہرقائدکے ترقیاتی کاموں میں سست روی معاملہ مشکوک بنارہی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں