میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
احتساب اپنوں کا بھی کرنا پڑے گا، شہزاد اکبر

احتساب اپنوں کا بھی کرنا پڑے گا، شہزاد اکبر

ویب ڈیسک
جمعرات, ۸ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ہمارا نعرہ احتساب کا ہے تو اپنوں کا بھی کرنا ہوگا، کسی ایک کو نشانہ نہیں بنا رہے، جہانگیر ترین کی ملوں کا آڈٹ نہ کرتے تو سوال اٹھتے، مصنوعی بحران سے نمٹنے کیلئے چینی کے نرخ مقرر کرنا ضروری ہے،ایوب خان کے دور سے چینی کی قیمت ایک مسئلہ ہے، 5، 4 دہائیوں میں کبھی چینی کی قیمت کا تعین نہیں کیا گیا، چینی کی قیمت کے تعین کا قانون 1958 سے بنا ہوا ہے، چینی کا مصنوعی بحران ختم کرنے کیلئے قیمت کا تعین ضروری ہے، چینی کی ذخیرہ اندوزی ختم کرنے کیلئے حکومت نے اقدامات اٹھائے،جہانگیر ترین ایک کامیاب بزنس مین اورپاکستان تحریک انصاف کے ایک اہم ستون بھی ہیں،ان کے ساتھ کھڑے ہونے والے افراد پارٹی ہمدردی کی بنیاد پر ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ ڈائریکٹو ریٹ جنرل پبلک ریلیشنز پنجاب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ دنیا بھر میں کرسمس ، ایسٹر اورمذہبی تہوار پر اشیا سستی ہو جاتی ہیں جبکہ یہاں رمضان میں اشیا سستی ہونے کے بجائے مہنگی ہو جاتی ہیں۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت کرپٹ عناصر کیخلاف سرگرم عمل ہے، پہلی بار پاکستان میں چینی کی ایکس مل قیمت مقرر کی گئی، کچھ شوگر ملز نے چینی کی قیمتوں پر عدالت سے رجوع کیا، ہم نے حکومت کے ڈیٹا کے بجائے شوگر ملز کے ڈیٹا پر قیمت مقرر کی، حکومتی ڈیٹا پر چینی کی قیمت مقرر کی جاتی تو مزید 5 سے 6 روپے کم ہوتی، ہم نے چینی کی 80 روپے ایکس مل پرائس شوگر ملز کے ڈیٹا پر قیمت مقرر کی جبکہ مل کیلئے 15 فیصد منافع بھی رکھا۔انہوں نے کہا کہ ایوب خان کے دور سے چینی کی قیمت کا معاملہ چل رہا ہے اور آج تک کسی نے اس کی قیمت کا تعین نہیں کیا،کوئی بھی حکومت کی طرف سے قیمت مقرر کرنے کو چیلنج کر سکتا۔انہو ںنے کہا کہ آج کل سوشل میڈیا پر جہانگیر ترین کے حوالے سے مختلف خبریں گردش کر رہی ہیں،اپنے گھر کے فرد سے سوال کرنا اور احتساب کرنا ایک مشکل عمل ہے لیکن احتساب کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے یہ بہت ضروری ہے ورنہ آپ دوسروں کو کچھ نہیں کہہ سکتے،جہانگیر ترین کی شوگر ملز ملکی چینی کی پیداوارکا 20فیصد پیدا کر رہی ہیں،حکومت نے احتساب کے لیے 9 بڑے گروپس کا انتخاب کیا ہے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں،تحریک انصاف برابری کی بنیاد پر کام کر رہی ہے اور کسی کو بھی ٹارگٹ نہیں کیا جارہا،پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کے سوال کے جواب میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شہلا رضا اس بات کی تردید کر چکی ہیں جبکہ جہانگیر ترین پاکستان تحریک انصاف کا حصہ ہیں اور اہم کردار ادا کر رہے ہیں،وزیر اعظم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ احتساب کے عمل کا آغاز کر کے پیغام دیا ہے کہ ملک کو قانون کے تابع ہونا ہو گا۔جو ایم پی ایز اور دیگر عہدیداران جوجہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہیں وہ پارٹی اور ہمدری کی بنیاد پر ان کے ساتھ ہیں۔ایک سوال کے جواب میں شہزاد اکبر نے کہا کہ کسی بھی چینی ملز مالک کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا تاہم ابھی تک کسی کو گرفتار اس لیے نہیں کیا کیونکہ ان کے اثاثے ملک میں موجود ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں