حافظ محمد سعید کا اعلان اور کشمیریوں کا خیر مقدم
شیئر کریں
برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعدکشمیر میں شروع ہونے والی تحریک سردترین موسم میں بھی جاری ہے اور کشمیری بھارتی فوج کے خلاف میدان میں ہیں ۔روزانہ کی بنیاد پر کشمیری نوجوانوں کی شہادتیں،گرفتاریاں ان کے عز م و حوصلہ میں کمی نہیں آنے دے رہیں بلکہ وہ ہر آنے والے دن کے ساتھ مزید استقامت کے ساتھ بھارتی فوج کے سامنے ڈٹے ہوتے ہیں اور پاکستان کے پرچم لہرا کر ،پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا کر اپنا فیصلہ سناتے ہیں کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ ہیں ،بھارت نے زبردستی کشمیر پر قبضہ کیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انہیں حق خود ارادیت نہیں دے رہا۔ کشمیری اپنے بیٹوں اور املاک کی قربانیاں دے کر پاکستان کی بقا کے لیے تحریک چلا رہے ہیں۔ہر پاکستانی کشمیریوں کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ کشمیر کی مائیں اور بہنیں ستر سال سے بے آبرو ہو رہی ہیں۔قیام پاکستان سے لیکر آج تک 6لاکھ کشمیریوںنے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیںاس کے بعد بھی بھارت ٹس سے مس نہیں ہوا۔ مسئلہ کے حل کی طرف توجہ دینے کی بجائے اس نے کشمیر پر غاصبانہ تسلط جما رکھا ہے۔ انڈیا کے نام نہاد انسانیت اور جمہوریت کے دعوے کھوکھلے ہیں۔ کشمیریوں کو غاصب بھارت سے آزادی دلوانے اور مسئلہ کشمیر پوری دنیا پر اجاگر کرنے کے لیے حکومت پاکستان کو بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ اس کے لیے تمام ذرائع اوروسائل استعمال کرنے چاہئیں۔پاکستانی وہ قوم ہیں جنہوں نے 69برسوں میں مظلوم کشمیری عوام کا ساتھ نہیں چھوڑا۔ تحریک آزادی کو مضبوط کرنے کی خاطر عوامی رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے تمام طریقے استعمال کرنے چاہئیں۔ کشمیریوں پر اس قدر ظلم وستم ڈھایا جارہا ہے کہ اب تک پانچ لاکھ شہادتیں ہو چکی ہیں۔ڈیڑھ لاکھ بچے یتیم ہوئے ہیں۔ پچیس ہزار خواتین بیوہ ہوئی ہیں۔ ایسی قربانیوں کی تاریخ میں مثال ملنا مشکل ہے۔ کشمیر کے حوالہ سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کب ہوگا؟ مظلوم کشمیری پاکستان کا حصہ بننے کے لیے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔کشمیر کا مسئلہ صرف کشمیریوں کا نہیں بلکہ پاکستان کی بقا کا بھی مسئلہ ہے۔ کشمیریوں نے پاکستان کو اپنا وکیل بنایا ہے۔ سیاسی و سفارتی سطح پر پاکستان کا جو کردار ہونا چاہیے تھا وہ نظر نہیں آتا۔ میڈیا بھی کشمیریوں کی تحریک کو نظر انداز کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان کشمیر کاز کو نقصان پہنچانے کی بجائے اس کے لیے کردار ادا کرے۔ صرف زبانی بیانات سے کشمیریوں کی مدد نہیں کی جاسکتی حکومت عملی اقدامات کرے۔
امیر جماعۃ الدعوۃ مرد مجاہد حافظ محمد سعیدنے اعلان کیا ہے کہ 2017کا سال کشمیر کے نام کرتے ہیں۔ جماعۃ الدعوۃ کی شوری کے اجلاس میں فیصلے کیے گئے ہیں کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچانے کے لیے ملک بھر میں تمام سرگرمیاں اور پروگرامات کشمیر کے حوالے سے کیے جائیں۔ جماعتی تشخص سے بالا تر ہوکر تحریک آزدی جموں کشمیر کے نام سے مہم چلائی جائے گی۔ جس میں تمام دینی و سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملایا جائے گا۔ کشمیری پاکستانی پرچم اٹھا تے ہیں ہم بھی ہر پروگرام میں جماعت الدعوہ کی بجائے پاکستان کا پرچم اٹھائیں گے۔پشاور تا کراچی کشمیر پربڑے پروگرامات اور جلسے کریں گے۔ تاکہ حکومت پاکستان کشمیریوں کی رسمی تائید کے بجائے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ حافظ محمد سعید کے اس اعلان پر کشمیری حریت رہنمائوں و دیگر تنظیموں نے خیر مقدم کیا ہے اور حریت کانفرنس مقبوضہ کشمیر کے چیئرمین سید علی گیلانی، فریڈم پارٹی جموں کشمیر کے سربراہ شبیر احمد شاہ، دختران ملت کی چیئرمین سیدہ آسیہ اندرابی، مسلم دینی محاذ کے سربراہ ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، مسلم لیگ مقبوضہ کشمیر کے مرکزی رہنما فیروز احمد خان، مسلم پولیٹیکل لیگ جموں کشمیر کے چیئرمین فاروق احمد توحیدی ،کشمیری رہنما محمد شفیع شریعتی،حریت رہنما مشتاق الاسلام، مسلم خواتین مرکز جموں کشمیر کی چیئر مین یاسمین راجہ نے کہا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کو اللہ کی مدد اور نصرت کے بعد پاکستان سے امیدیں وابستہ ہیں۔ کشمیریوں کو غاصب بھارت سے آزادی دلوانے اور مسئلہ کشمیر پوری دنیا پر اجاگر کرنے کے لیے حکومت پاکستان کو بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ حافظ محمد سعید کی جانب سے 2017ء کو کشمیر کا سال قرار دینا خوش آئند ہے۔ جماعۃ الدعوۃ کا کراچی سے پشاور تک کشمیر کے حوالہ سے جلسوں اور کانفرنسوں کا اعلان قابل تحسین ہے۔ پوری کشمیری قوم اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔کشمیریوں پر بھارتی مظالم اجاگر کرنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات اٹھانے چاہئیں اور کشمیریوں کی مظلومیت کا پیغام پوری دنیا تک پہنچاناچاہیے۔ جدوجہد آزادی کشمیردرحقیقت تکمیل پاکستان کی تحریک ہے۔ مظلوم کشمیریوں کی مدد ہر پاکستانی پر فرض ہے۔
حافظ محمد سعید کی جانب سے سال2017کو کشمیر کے نام کرنے اور حریت رہنما ئوں کی جانب سے بھر پور تائید کے بعد اس سال ملک بھر میں کشمیر کانفرنسیں،سیمینار و دیگر پروگرامز ہوں گے۔جماعۃ الدعوہ نے ماضی میں بھی کشمیرپر بھر پور تحریک چلائی،گزشتہ برس لاہور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کیا گیا ، کراچی، پشاور، مظفر آباد،کوئٹہ سمیت تمام بڑے شہروں میں کشمیر کانفرنسوں میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔چند دن قبل فیصل آباد میں منعقدہ کشمیر کانفرنس میں جمہوری وطن پارٹی کے چیئرمین نواب شاہ زین بگٹی نے بھی شرکت کی اور اعلان کیا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے حافظ محمد سعید کے شانہ بشانہ رہیں گے ۔دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی کا کہنا ہے کہ2017ء کو کشمیر کے نام کرنے سے مظلوم کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ پاکستان کو اپنے تمام وسائل اور دفاتر کا استعمال کرکے مظلوم کشمیریوں کی مدد کرنی چاہیے جبکہ عوامی سطح پر بھی کشمیریوں کی ہر ممکن امداد ہونی چاہئے۔ تحریک کشمیر در اصل تحریک تکمیل پاکستان ہی ہے اس لئے پاکستان کی حکومت و عوام کے لیے اس تحریک کا حصہ بننا اور مظلوم کشمیریوں کی مدد کرنا فرض بنتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ضرور ان شاء اللہ اسے نتیجہ خیز ثابت کرے گا۔پاکستانی قوم مظلوم کشمیریوں کیلئے جو قربانیاں پیش کر رہی ہے ہم انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
پاکستان میں کشمیریوں کے لئے حافظ محمد سعید نے آواز بلند کر دی۔کشمیر کا مسئلہ صرف جماعۃ الدعوۃ کا نہیں بلکہ تمام جماعتوں کا کشمیر کے مسئلہ پر اتفاق ہے۔سیاسی و مذہبی جماعتوں،حکومت و اپوزیشن کو کشمیر کے مسئلہ پر ایک ہونا چاہئے اور 2017کو کشمیر کے نام کرتے ہوئے یکجہتی کے ساتھ بھر پور آواز بلند کرنی چاہئے۔
٭٭