بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، سابقہ و موجودہ افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم
شیئر کریں
(رپورٹ : شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد میں ناجائز تجاوزات اور قبضوں کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد میں دائر پٹیشن پر جسٹس ندیم اختر جسٹس ارشد حسین پر مشتمل ڈبل بینچ نے 7 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ فیصلے میں حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی زمین پر قبضوں، رہائشی پلاٹس کو کمرشل میں تبدیل کرنے سمیت دیگر معاملات پر عدالت نے نیب کو بلدیہ اعلیٰ کے سابقہ و موجودہ افسران کے خلاف تحقیقات حکم دے دیا ہے، جبکہ غیرقانونی تعمیرات پر نیب کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد کے سابقہ و موجودہ افسران کے خلاف بھی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، فیصلے میں ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ عدالتی احکامات پر اینٹی انکروچمنٹ مہم جاری رکھتے ہوئے 30 دن میں رپورٹ پیش کریں، جبکہ بلدیہ اعلیٰ کو15 دن میں عوامی مقامات پر نصب جنریٹرز کو ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے 30 دن کے اندر تمام تجاوزات ختم کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا، عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو حکم دیا ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو غیرقانونی تعمیرات و تجاوزات کی نشاندہی کرکے دیں، جبکہ ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا گیا ہے کہ انکروچمنٹ ہٹانے کے بعد روڈوں کی مرمت و بہتری کیلئے 3 دن میں پلان بنا کر جمع کروائیں، عدالت کے حوالے سے سیکریٹری فنانس سندھ فوری گرانٹ کیلئے پروپوزل بنا کر 30 دن میں عدالت میں رپورٹ پیش کرے، سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ، ڈائریکٹر جنرل نیب سندھ، سیکریٹری بلدیات اور ڈی آئی جی حیدرآباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 مارچ کو طلب کرتے ہوئے سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی۔