بلدیہ ٹاؤن ، دھاگہ فیکٹری میں آتشزدگی ،3محنت کش جاں بحق
شیئر کریں
کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں تین منزلہ دھاگہ فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے فیکٹری کی عمارت کو لپیٹ میں لے لیا فیکٹری میں کام کرنے والے تین محنت کش زندہ جل گئے جبکہ عمارت بھی راکھ کا ڈھیر بن گئی علاقہ مکینوں کا فائر بریگیڈ کے تاخیر سے پہنچنے پر احتجاج صوبائی وزیر سہیل انور سیال بھی موقع پر پہنچ گئے چیف فائر افسر نے انسانی جانوں کے نقصان کی زمے داری فیکٹری کے مالک پر عائد کردی فیکٹری کے مالک کے مطابق فائر برگیئڈ وقت پر آجاتی تو اتنا نقصان نہیں ہوتا 5 گھنٹے بعد آگ بجھا دی گئی تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح بلدیہ سیکٹر فائیونورانی مسجد کے قریب المکہ فائبرز دھاگہ فیکٹری کی تین منزلہ عمارت میں آگ بھڑک اٹھی دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے پوری فیکٹری کو لپیٹ میں لے لیا آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے جس وقت فیکٹری میں آگ لگی 22ملازم نائٹ شفٹ میں کام کرہے تھے فائر بریگیڈ تاخیر سے پہنچنے پر مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے کی کوشش کی آتشزدگی کے بعد 19ملازم باہر نکل گئے تاہم تین ملازم فیکٹری کی تیسری منزل پر پھنس گئے ایدھی اور چھیپا کے رضا کار اور ایمبو لینسیں موقع پر پہنچ گئیں فائر برگیئڈ تاخیر سے پہنچنے پر علاقہ مکینو ں نے احتجاج بھی کیا ریسکیو آپریشن میں 4 فائر ٹینڈرز،اسنارکل اور واٹر باوزرس نے حصہ لیا فائر برگیئڈ نے گھنٹے کی جدو جہد کے بعد آگ بجھا دی آگ بجھ جانے کے بعد فیکٹری سے ایک نوجوان علی شیر حیدری کی جھلسی ہوئی نعش پہلی منزل ار دو محنت کشوں 21 سالہ محمد کاظم ولد غلام اکبرم 20 سالہ ،فیاض کی سوختہ نعشیں تیسری منزل سے ملیں متوف علی شیر حیدری کے والد کے مطابق انکا بیٹا زندہ فیکٹری سے باہر آگیا تھا فائر برگیئڈ نہیں پہنچی تھی فیکٹری کی تیسر ی منزل میں پہنسے افراد کی بچا بچا کی آوازیں سن کر وہ اپنے ساتھیوں کو بچانے کے لئے آگ کے شعلوں میں گیا اور گم ہوگیا اطلاع ملنے پر صوبائی وزیر سہیل انور سیال بھی موقع پر پہنچ گئے جاں بحق افراد کے اہلخانہ کی جانب سے فائر بریگیڈ کے دیر سے پہنچنے اور فیکٹری میں ہنگامی انتظامات نہ ہونے کے الزامات پر صوبائی وزیر سہیل انور سیال نے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی فیکٹری مالک عمران کے مطابق فیکٹری میں تمام انتطامات تھے ایمرجنسی راستہ بھی تھا چوریا ں روکنے کے لئے فیکٹری کو کوور کیا ہوا تھا چیف فائر آفیسر مبین احمد کے مطابق فائر برگیئڈ وقت پر پہنچ گئی تھی فیکٹری میں حفاظتی اانتظامات موجود نہیں تھے ساڑے 5 گھنٹے تک لگی رہنے والی آگ نے تین مزدوروں کو موت کی نیند سلادیاابتدائی طور پر آتشذدگی کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جارہی ہے عمارت کی کھڑکیوں پر لوہے کی جالی کے باعث آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا پولیس زرائع کے مطابق فیکٹری کے مالک سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے اگر ہلاک ہونیوالے محنت کشوں کے ورثاچاہیں گے تو مقدمہ بھی درج کیا جائے گا پولیس نے آگ لگنے کی تحقیقات شروع کردی ہے