میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد پولیس ریجن میں غیرقانونی سیل بے نقاب

حیدرآباد پولیس ریجن میں غیرقانونی سیل بے نقاب

ویب ڈیسک
اتوار, ۴ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) پولیس ریجن حیدرآباد میں غیرقانونی سیل کا انکشاف، اگست 2020 میں رینجنل کرائم کنٹرول سیل بنایا گیا، ایڈیشنل آئی جی کے بنائے گئے سیل کا انچارج ڈی ایس پی کو مقرر کیا گیا، ریجن کے پولیس افسران کی شکایات کے بعد پولیس کی اعلیٰ قیادت تحرک میں آگئی، کارروائی کا امکان، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد پولیس رینج میں غیرقانونی سیل کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق اگست 2020 میں ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد ڈاکٹر جمیل احمد نے رینجنل کرائم کنٹرول سیل (آر سی سی سی) بنا کر ڈی ایس پی کو انچارج مقرر کیا، ریجن کے متعدد پولیس افسران کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی پولیس حیدرآباد ریجن کی جانب سے بنائے گئے سیل پر اعتراض اٹھانے کے بعد پولیس کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے مذکورہ سیل کے حوالے سے ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، مذکورہ سیل کو پولیس افسران نے اپنے کام میں مداخلت قرار دیا تھا، پولیس رولز کے مطابق ایڈیشنل آئی جی پولیس اپنے رینج کے فیلڈ افسران کی مشاورت، ان کے کاموں کی دیکھ بھال اور انتظامی نوعیت کے فرائض سرانجام دے سکتا ہے اور ایڈیشنل آئی جی سمیت کوئی بھی افسر کسی بھی قسم کا کوئی خصوصی سیل یا یونٹ بنانے کا اختیار نہیں رکھتا، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی اعلیٰ قیادت نے اس بے قاعدگی کا نوٹس لے لیا ہے اور ایک دو روز میں اس سیل کو غیرقانونی قرار دیکر ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد ڈاکٹر جمیل کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا جائے گا۔ واضع رہے کہ پولیس کی اعلیٰ قیادت نے مذکورہ ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل کی جانب سے حیدرآباد سرکٹ ہائوس کے کمروں پر بغیر ادائیگی قبضہ کرنے، اور ان کے بیٹوں کی جانب سے سرکٹ ہائوس کے ملازمین پر تشدد کرنے کا معاملے کا بھی نوٹس لیا ہے، ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل کے بیٹوں کے سرکٹ ہائوس کے ملازمین پر تشدد کے واقعے کے خلاف سرکٹ ہائوس کے تمام ملازمین گزشتہ چار روز سے ہڑتال پر ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں