سندھ بلڈنگ میں ڈائریکٹر رقیب نے مافیا کا روپ دھار لیا
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی تجربہ کار کرپٹ مافیا کے منجھے ہوئے کھلاڑیوں کی جنت بن گئی۔ شہر کے مختلف زونز،ٹاؤنز میں غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا بے قابو، ادھر ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی’’شمس الدین سومرو‘‘ کو زمینی حقائق کے برخلاف رپورٹس،اطلاعات دیکر اصل حقائق سے گمراہ کیا جارہا ہے۔ادارتی کرپٹ و راشی افسران و اہلکاروں نے مافیا کا روپ دھار لیا۔ کرپٹ سرکاری مافیا نے اپنے ریاستی عہدے،فرائض منصبی اختیارات کا یکسر غلط و ناجائز استعمال کرتے ہوئے اسے مال بناؤ پالیسی میں تبدیل کردیا۔ ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی علاقائیذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کرپٹ و راشی ڈائریکٹر گلشن زون، ٹاؤن محمد رقیب نے بلڈر مافیا سے گٹھ جوڑ کرتے ہوئے ادارتی بائی لاز کو ہی ٹھکانے لگا دیا۔محمد رقیب نے اپنا مقصد مال بنانا بنالیا، موصوف نے غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا کو کھلی چھوٹ،کھلی وصولی کے تحت کام کرنے کی غیرقانونی اجازت و سرپرستی شروع کر دی ہے۔ رہائشی پلاٹ پر بغیر نقشے اور بغیر کسی اپرول،منظوری کے تجارتی،کمرشل فلیٹ نماغیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ دھڑلے سے جاری ہے۔ ڈائریکٹر جنرل شمس الدین سومرو کو لا علم رکھ کر گلشن زون ٹاؤن میں جاری غیر قانونی تعمیرات کا غیرقانونی بزنس زور و شور سے جاری ہے۔ راشی ڈائریکٹر محمد رقیب بھاری وصولیوں کے تحت لاکھوں روپے بطوررشوت،بھتہ لے کر گلشن زون ،ٹاؤن میں واقع گلستانِ جوہر میں پلاٹ نمبر B-253 بلاک نمبر11میں 3 منزلہ فلیٹ،یونٹس بغیر کسی نقشے اور بغیر کسی اپرول،منظوری کے غیر قانونی تعمیرات شروع کرا رکھی ہیں۔پلاٹ نمبر B-231 بلاک نمبر 11 پر بھی بلڈر نے موصوف کو لاکھوں روپے رشوت دے کر 2 منزلہ فلیٹ ٹائپ غیر قانونی تعمیرات شروع کر رکھی ہیں، پلاٹ نمبر C-37/3 بلاک بر 3-A پلاٹ نمبر B-148 بلا نمبر3-Aپلاٹ نمبر 5/37C بلاک نمبر 3-Aپلاٹ نمبر 2/C-32 بلاک نمبر 3-Aپلاٹ نمبر 232-A بلاک نمبر 11پلاٹ نمبر 253-A بلاک نمبر 11پلاٹ نمبر C-13 C-14 بلاک نمبر11پلاٹ نمبر C-12 بلاک نمبر11پر ڈائریکٹر رقیب کی سرپرستی میں غیر قانونی تعمیرات عروج پر ہیں۔یاد رہے کہ ڈائریکٹر گلشن ٹاؤن محمد رقیب کی سرپرستی میں اس وقت سینکڑوں کے لگ بھگ غیر قانونی تعمیرات کا غیرقانونی دھندا جاری ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔