پام رائل ریزیڈنسی اسکیم، ایچ ڈی اے اینٹی کرپشن کی تحقیقات میں رکاوٹ بن گیا
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) پام رائل ریزیڈنسی اسکیم میگا اسکینڈل، ایچ ڈی اے اینٹی کرپشن کی تحقیقات میں رکاوٹ بن گئی، متعدد لیٹرز کے باوجود ریکارڈ جمع نہیں کروایا، ایچ ڈی اے کی تحقیقات بھی ٹھپ، نامکمل فائل پر این او سی جاری کرنے اور دوبارہ پلان کو روائیز کرنے کا انکشاف، متعدد سرویے نمبروں کے ریکارڈ میں بھی گڑبڑ، ذرائع، کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے والے پریشانی کا شکار، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے بائے پاس پر پام گروپ کی طرف سے لانچ کی گئی پام رائل ریزیڈنسی اسکیم میگا اسکینڈل کی تحقیقات آگے نہ بڑھ سکیں ہیں، ذرائع کے مطابق حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ تحقیقات میں رکاوٹ بن گیا ہے، اینٹی کرپشن کے متعدد لیٹرز کے باوجود حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ نے ابھی تک پام رائل ریزیڈنسی اسکیم کے ریکارڈ اینٹی کرپشن کو جمع نہیں کروایا ہے۔ دوسری جانب 12 دن قبل حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے بھی مذکورہ اسکیم میں سرکاری و نجی سروے نمبر شامل ہونے پر لیٹرجاری کرکے 10 دن میں ریکارڈ طلب کیا تھا، تاہم ذرائع کے مطابق ایچ ڈی اے کو نامکمل ریکارڈ فراہم کیا گیا ہے، جبکہ اکثر سروے نمبروں میں بھی گڑبڑ ہے، ذرائع کے مطابق پام گروپ کی اسکیم میں سرکاری و نجی زمین کے شامل ہونے اور نامکمل کاغذات پر این او سی جاری کرنے کے معاملے میں ایچ ڈی اے کا گھیراتنگ ہونے کے بعد اسکیم کا پلان بھی روائز کیا جا رہا ہے، جبکہ ایچ ڈی اے کے افسران نے خود کو بچانے کیلئے ریکارڈ درست کرنے میں مصروف ہیں، ذرائع کے مطابق حیدرآباد بائے پاس پر جاری اکثر ہائوسنگ اسکیموں میں بڑے پیمانے پر سرکاری زمین شامل کرلی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے افسران و ریونیو کی ملی بھگت سے سینکڑوں ایکڑ سرکاری زمین بلڈر مافیا ہتھیا چکا ہے، 2016 میں اسسٹنٹ کمشنر قاسم آباد نے بھی کمشنر کو پیش کردہ رپورٹ میں 28 ایکڑ سرکاری زمین پر قبضے کی تصدیق کی تھی، تاہم ذرائع کے مطابق اب وہ زمین پام سمیت دیگر اسکیموں میں شامل ہے، حیدرآباد کے سب سے بڑے بلڈر گروپ پام گروپ کے خلاف تحقیقات میں اداروں کو سخت دباؤ کا سامنا ہے۔