کے ایم سی کا واٹر بورڈ سے اپنے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ
شیئر کریں
( رپورٹ:اسلم شاہ) کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC)نے سرکاری رہائش گاہ استعمال کرنے اور بجلی کے بلوں کی ادائیگی کرنے پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈکے71افسران و عملے کی مد میں 20کروڑ30لاکھ روپے واجبات کا مطالبہ کردیا ہے۔ 1996ء سے 2020ء تک سرکاری رہائش گاہ کا 5فیصد ہاؤس رینٹ، دیکھ بھال پر 10کروڑ50لاکھ روپے اور بجلی کی بلوں کی مد میں 9کروڑ 80لاکھ روپے ادائیگی کی فہرست ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر فنانس KWSBثاقب احمد کو ارسال کی گئی ہے۔ اس بارے میں فنانس ایڈوائزر آفاق سعید نے خط نمبر FA/KMC/184/2020کو 30دسمبر 2020ء کو جاری کیا ہے، KMCکے ایکومڈیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ KWSBکے افسران اور ملازمین تین دہائی سے KMCکی سرکاری رہائشگاہ پر رہائش پذیر ہیں جن میں71افسران و ملازمین میں حاضر سروس یا ریٹائرڈ ملازمین بھی شامل ہیں نہ تو سرکاری رہائش اختیار کے باوجود نہ تو KMCکو ہاؤس رینٹ دے رہے تھے نہ ہی KWSBکو اس مد میں ادائیگی کی، ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ سرکاری رہائش گاہ کے باوجود ان ملازمین کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے KMCبڑے عرصہ سے آمدنی سے محروم رہ گیا ہے اور تما سرکاری رہائشگاہ مکانات، بنگلہ، فلیٹس ، اوردیگر کواٹرز کا از سر نو سروے کیا گیا 71افسران و ملازمین کی نشاندہی ہونے کے فرداً فرداً نوٹس کا اجراء کیا گیا، لیکن افسران نے ہاؤس رینٹ اور بجلی کے بلوں کی ادائیگی نہ کرنے پر فوری سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا حکمنامہ جاری کیا گیا ہے۔ چیف انجینئر واٹر قادر بلوچ KMCکی پرنٹنگ پریس اور بنگلہ پر 2008ء سے رہائش پذیر تھے۔ ڈائریکٹر ٹیکس غیاث احمد اور ڈائریکٹر خالد سلطان گرومندر پر سرکاری رہائش پذیر تھے، جن کو فوری خالی کرالیا گیا ہے۔ KWSBکے 71افسران میں 34سرکاری رہائش گاہ خالی ہوچکی ہے اور دیگر سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرانے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر ایکومڈیشن متین احمد کا کہنا تھا کہ سرکاری رہائش گاہ اور بجلی کی مد میں استعمال کرنے والے KWSBکے ملازمین کو سرکاری واجبات ادائیگی کا نوٹس کے بعد KWSBکی انتظامیہ سے براہ راست ادائیگی کا مطالبہ کردیا ہے۔ دراثنا ء KWSBنے پانی اور سیوریج بلوں کی مد میں سفاری پارک ، عباسی شہید اسپتال کے ساتھ سٹی ڈسٹرکٹ گورٹمنٹ سمیت دیگر اداروں کے ٹیکس کی مد میں 20کروڑ روپے ادائیگی کا کلیم بھی ظاہر کیا ہے ، KWSB، 1983سے1996ء تک KMCکے نگرانی میں کام کررہا تھا، 1996ء میں KWSBآزاد و خودمختار ادارہ بن چکا ہے۔ KWSBمیں KDA/KMCکے ملازمین کی بڑی تعداد سروسزکو ضم کیا گیا تھا، دونوں ادارے کے مابین تنازع کی شکل میں اضافہ ہورہا ہے۔ KMCکی مالی حالت خراب ہونے پر ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد نے تمام اداروں کے سربراہوں کو اپنے ماتحت ادارہ کی آمدنی بڑھانے کی ہدایت جاری کی ہے ۔