میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ خوراک سندھ کی غفلت، گندم کی بوریاں سات سال سے پڑی خراب ہوگئیں

محکمہ خوراک سندھ کی غفلت، گندم کی بوریاں سات سال سے پڑی خراب ہوگئیں

ویب ڈیسک
هفته, ۲۳ جنوری ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ خوراک کی نااہلی اور غفلت کے باعث پڈعیدن اور بھریا میں 38ہزار سے زائد گندم کی بوریاں سات سال سے پڑی خراب ہوگئیں،حکومت سندھ کو کروڑوں روپے کا نقصان،علاقے میں آ ٹے کا بحران،70،سے 80 روپے فی کلو فروخت،غریب عوام فاقوں پر مجبور ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک سندھ کی نااہلی اور غفلت کے باعث پڈعیدن اور بھر سٹی کے فوڈ گوداموں میں پڑی 38 ہزار سے زائد گندم کی بوریاں گل سڑ کر خراب ہو گئیں ہیں جس سے حکومت سندھ کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے ،زرائع کے مطابق پڈعیدن فوڈ گودام میں 2014 میں علاقہ کے کاشتکاروں سے خریدی گئی گندم کی 28 ہزار بوریاں کھلے آسمان کے نیچے گزشتہ سات سال سے بڑی ہیں بوریوں میں کیڑے پڑ چوکے ہیں گندم شدید بدبودار ہو چوکی ہے جبکہ نواحی علاقہ بھریاسٹی میں کرایا پر شاہ کاٹن فیکٹری میں رکھی گئی 10418 بوریاں کیٹرا پڑنے سے گل سڑ چوکی ہیں 14 کروڑ روپے سے زائد کی مذکورہ گندم مقامی فلور ملز کو نہیں دی گئی اور نہ ہی آ گے بھیجوائی گئی علاقہ میں آٹا 70سے 80 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے جو کہ غریب محنت کش کی پہنچ سے دور ہے اور غریب مسکین لوگ فاکہ کشی پر مجبور ہیں اطلاعات کے مطابق مذکورہ خراب گندم کی رپورٹ محکمہ خوراک کے سکریٹری، ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر کو وقتتن فہ وقتتن ارسال کر چوکے ہیں جبکہ معاملہ کا نوٹس نیب بھی لے چوکی ہے مگر تاحال مذکورہ گندم کا کچھ بھی نہیں کیا جاسکا ہے علاقہ کے غریب محنت کشوں نے احتجاج کرتے ہو کہاکہ اگر گندم کی 38 ہزار بوریاں خراب کرنے کی بجائے
غریبوں میں تقسیم کردی جاتیں تو ہمارے بچے دعائیں دیتے،مگر حکومت کو کروڑوں روپے کا چونہ لگانے والے افسران اعلی مراعات حاصل کررہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں