پام رائل ریزیڈنسی اسکیم 5کی زمین کا تنازع معمہ بن گیا
شیئر کریں
(رپورٹ :علی کیریو) پام رائل ریزیڈنسی اسکیم (پام 5) کی زمین کا تنازع ایک مہینے بعد بھی حل نہ ہوسکا، ایس بی سی اے نے اسکیم رد کرنے کا لیٹر لکھ کر واپس لے لیا، اسکیم میں دو سروے نمبروں کی سرکاری زمین اور 50 سروے نمبروں کی نجی زمین پر اسکیموں کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی، تفصیلات کے مطابق پام رائل ریزیڈنسی (پام 5) میں شامل 50 سروے نمبروں سمیت مبینہ طور پر دو سرکاری سروے نمبروں کی زمین شامل ہونے کا تنازع حل نہ ہوسکا۔ حیدرآباد کی میگا اسکیم پام کے پراجیکٹ نمبر 5 پام رائل ریزیڈنسی و دیگر اسکیموں کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایک مہینہ قبل درخواست داخل کی گئی تھی، دستاویزات کے مطابق غلام حسین میمن، شاکر شاہ اور سید محمود شاہ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد میں درخواست داخل کراتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ قاسم آباد کی دیھ شاہ بخاری کی 50 سروے نمبر انہیں الاٹ ہیں، جبکہ سروے نمبر 117،328 اور 414 سرکاری ہے، ان کی بغیر اجازت سے غیرقانونی طور پر مذکورہ زرعی زمین اور سرکاری زمین پر پام رائل ریزیڈنسی (پام 5) ،مدر ولیج و دیگر رہائشی اسکیمیں شروع کی گئیں ہیں جنہیں رد کیا جائے۔درخواست ملنے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر قاسم آباد نے حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو لیٹر لکھ کر اسکیم رد کرنے کیلئے لکھا، لیکن بعد میں لیٹر واپس کیا گیا، ایک مہینہ گزرنے کے باوجود پام رائل ریزیڈنسی (پام 5) سمیت دیگر اسکیموں میں شامل مذکورہ سروے نمبروں کا تنازع حل نہ ہوسکا۔