سال2020میں ادویات کی قیمتوں میں 2بار اضافہ
شیئر کریں
سال 2020 کے دوران دواں کی قیمتوں میں 2 باراضافہ ہوا،دوائوں کی قیمتیں بڑھانے کا اختیار ہی دوا ساز کمپنیوں کو مل گیا۔سال 2020 میں دوائوں کی قیمتوں میں اضافے سمیت کرونا کی وبا نے بھی صحت کے شعبے کومتاثر کیا۔ وزارت صحت کی جانب سے دوائوں کی قیمتیں بڑھانے کی وجہ ڈالر کی قدر بڑھنے اور دوائیں بلیک ہونے سے جوڑی گئیں۔سال 2020 کے دوران ڈریپ نے ادویات کی قیمتیں بڑھانے کا اختیاردوا ساز کمپنیوں کو دے دیا۔12 ماہ کے دوران بلڈ پریشرسمیت ایمرجنسی میں استعمال ہونے والے انجکشن، کینسر،اینٹی الرجی اورجان بچانے والی دوائوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔شوگر کی دوا 4600 روپے سے بڑھ کر5900روپے ،بلڈپریشر کی دوا کی 350روپے کے بجائے 460 روپے کی ہوگئی۔کینسر کی دوا 8270روپے سے بڑھ کر10028 روپے میں ملنے لگی۔اینٹی الرجی کی دوا کی قیمت پہلے 217 روپے کی تھی اور وہ بڑھ کر597 روپے کی ہوگئی۔وٹامن بی سپلیمنٹس پہلے 535 روپے کے تھے اور وہ اب بڑھ کر 977 روپے کے کردیئے گئے ۔ موجودہ دور حکومت میں مجموعی طور پر دوائوں کی قیمتوں میں 4 دفعہ اضافہ کیا گیا جبکہ مہنگی دوائوں کے اسکینڈل میں ایک وزیرعامر کیانی اورایک معاون خصوصی ظفر مرزا گھر بھی جا چکے ہیں۔