گلشن اقبال ریلوے کی زمین پرتجاوزات کیخلاف آپریشن پھرناکام
شیئر کریں
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ریلوے حکام کی جانب سے تجاوزات کے خلاف کیاگیا آپریشن ایک بار پھرناکام ثابت ہوا۔سروے آف پاکستان کی رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ ریلوے کی 110 ایکڑ زمین صرف گلشن اقبال میں ہے جو ابتک واگزار نہیں کرائی جاسکی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے کی قیمتی اراضی پر قبضہ جاری ہے۔ گلشن اقبال میں 110 ایکڑ زمین ریلوے کی زمین میں سے 63 ایکڑ زمین ریلوے ہائوسنگ سوسائٹی کو دی گئی جبکہ دیگر 57 ایکڑ زمین کاغذات میں تو موجود ہے لیکن زمین پر عمارتیں اور مکانات تعمیر کیے جا چکے ہیں۔گلشن اقبال گیلانی اسٹیشن کے قریب ریلوے اراضی پر گوٹھ قائم کر دیا گیا جبکہ رہائشی کہتے ہیں ریونیو نے گوٹھ الاٹ کیا ہے اور وہ عرصہ دراز سے اس گوٹھ میں مقیم ہیں۔پاکستان ریلوے کی انتظامیہ نے سپریم کورٹ کے حکم پر سرکلر ریلوے کے ٹریک کو بحال کر کے اپنی ذمہ داری پوری کر لی لیکن ریلوے کی اربوں روپے کی قیمتی اراضی واگزار کرانے میں سنجیدہ نظر نہیں آتے۔