کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری تحقیقاتی کمیٹی کو آئی جی سندھ کے اغوا کے شواہد مل گئے
شیئر کریں
کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے متعلق اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔تحقیقاتی کمیٹی کو آئی جی کے اغوا کے شواہد مل گئے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی متنازع گرفتاری کی تحقیقات کے لیے قائم سندھ حکومت کی وزارتی کمیٹی نے انکوائری شروع کر دی ہے۔کمیٹی نے ہوٹل سے لے کر تھانے تک کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی۔سندھ حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے وزراء پر مبنی ٹیم تشکیل دی ہے جس کی سربراہی سعید غنی کر رہے ہیں کہ جب کہ مرتضی وہاب اور ناصر حسین شاہ کمیٹی میں شامل ہیں۔کمیٹی ایک ماہ کے اندر تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ سندھ اسمبلی میں پیش کرے گی۔وزراء کی کمیٹی منگل سے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے ہوٹل سے لے کر تھانے تک جس روٹ سے کیپٹن (ر) صفدر کو لے جایا گیا اس راستے پر لگے تمام کیمروں کی پل پل کی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ کمیٹی کو آئی جی سندھ مشتاق مہر کے مبینہ اغوا کے شواہد بھی مل گئے۔جس میں آئی جی کے گھر سمیت گزرگاہوں کی سی سی ٹی وی شامل ہے۔ان فوٹیجز کا باریک بینی نے جائزہ لیا جا رہا ہے۔اگلے مرحلے میں کمیٹی نجی ہوٹل کے کمرے کا دورہ کرے گی،آئی جی سمیت آیڈیشنل آئی جی کو ایک دو روز میں طلب کیا جائے گا۔ سندھ حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی نے کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کے واقعے کی تحقیقات کیلئے روزانہ کی بنیاد پر اجلاس کا فیصلہ کیا تھا۔