K-4 منصوبے کی زمین میں حائل رکاوٹ کی تفصیلات طلب
شیئر کریں
(رپورٹ۔اسلم شاہ) واپڈا نے کنٹرول سنبھالنے کے بعد کراچی کے میگاپروجیکٹ K-4کے زمین میںحائل رکاوٹ کی تفصیلات طلب کرلیا ہے، منصوبہ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سمیت 30سے ذائد کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران کو فارغ کردیاجائیگانئے پروجیکٹ ڈائریکٹر اوردیگر افسران کی تعیناتی کا حتمی فیصلہ آئندہ چندروز میں ہونے کی توقع ہے جبکہ ادارے میںK-4منصوبے کی 32ہیوی گاڑیاں کی واپس کرنے کے بارے میں ہلچل پیدا ہوگیا ہے،واپڈا کے ڈائریکٹر لیگل شہزاد آصف کی سربراہی میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی سیکریٹریٹ میں پہلا اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا تھا اجلاس میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اسد ضامن ، سابق ڈائریکٹر لیگل چند زیب، ڈائریکٹر مہر الہی ایڈووکیٹ، ولید خانزادہ سمیت دیگر افسران شریک تھے ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں بتایا کہ کراچی کے زمین کے حصول میں رکاوٹ 15مقدمات دائر ہوئے جن میں تین مقدمہ خارج ہوچکا ہے 12مقدمات کی فائلیںغائب ہونے پر پروجیکٹ ڈائریکٹر سے باز پرس کرنے پر لاعملی کا اظہار کیا ، منصوبے کے افسران کو سفارش کیا کہ وہ تمام مقدمات کی کاپیاں عدالت سے تصدیق شدہ حاصل کریں ،ائندہ اجلاس ایک ہفتہ بعد کیا جائیگا پانی کے منصوبے K-4 میں 11,396ایکٹر پر گورٹمنٹ لینڈ اور1,053ایکٹر اراضی پرائیویٹ لینڈ حاصل کیا جائے گاجن میں صرف 70کھاتیں داروں نے عدالت سے روجوع کیا ہے جبکہ پروجیکٹ میں 36ہیوی گاڑیوں کی بندر بانٹ ہونے کی وجہ ادارے میں سب سے ذائد ہلچل ہے کروڑ روپے مالیت ہیوی گاریوں میں ٹویوٹاکرولاکار،ٹویوٹا جمنی،لینڈ کروزر،ویگو، فورٹیون اورہائی لکس گاڑیوں کی اکثریت غائب ہے سابق واٹر کمیشن کے سربراہ امیر ہانی مسلم اپنے ہمراہ ویگو فورٹیون سفید گاڑی ، سابق وزیر بلدیات جام خان شور نے ویگو، ہائی لکس اور ٹویوٹا کرولا تین گاڑی اپنے ساتھ لے گئے،سابق مینجنگ ڈائریکٹر ہاشم رضا زیذی ٹویوٹا کرولا، سابق مینجنگ ڈائریکٹر خالد محمود شیخ کے پاس سفید ویگو،پروجیکٹ دائریکٹر نیاز سومرو سفید ویگو واپس نہیں کیا کئی گاڑیوں کی بند ر بانٹ ہونے کی وجہ افسران نے گاریاں غائب کردیا گیا ہے جبکہ کنسلٹنٹ عثمانی اینڈکمپنی نے چار ہیوئی گاڑی بھی غائب ہیں اور پروجیکٹ کا کہنا تھا کہ گاڑیا ں کنٹریکٹرز، کنسلٹنٹ ، پروجیکٹ، واٹر بورڈؑ کے بعض افسران کے سپرد کیا گیا تھا اگر واپڈا گاڑیاں طلب کریں گے تو واپس کرنے کی کوشش کریں گے پروجیکٹ ڈائریکٹر اسد ضامن کی جانب سے ٹھکیدارسے ایڈونس ادا ہونے والے ساڑھے پانچ ارب روپے بھی وصول نہ ہوسکا۔