پارلیمان میں آواز نہیں اٹھاسکتے، مجبوراَسڑکوں پر آنا ہوگابلاول بھٹو
شیئر کریں
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمان میں آواز نہیں اٹھاسکتے، مجبوراَسڑکوں پر آنا ہوگا۔ جب تک ہماری پارلیمنٹ ربڑ اسٹیمپ رہے گی اس وقت تک ہم اپنے عوام کے مسائل حل نہیں کرسکیںگے۔ عمران خان پاکستان کی تاریخ کے نااہل ترین وزیر اعظم ہیں لیکن وہ دن دور نہیں جب ہم اس نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کو گھر بھیج دیں گے۔ پیپلز پارٹی نے آئین اور جمہوریت کی سربلندی کے لیے تحاریک چلائیں، حکومتی انتقام کے خلاف آج بھی جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور اگر قائد حزب اختلاف کو پارلیمان میں بولنے کی اجازت نہیں ہوگی تو ہمیں مجبورا نکلنا ہو گا، جب عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے تو ہم سڑکوں پر آئیں گے۔وکلا نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر تحریکیں چلائی ہیں اور اس حکومت اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف بھی وکلا جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔پیپلز پارٹی کے کارکن کے لیے گرفتاری کی دھمکی کوئی نئی نہیں ہے اور ہم جانتے ہیں کہ جب تک وکلا برادی ہمارے ساتھ کھڑی ہے اس وقت تک وہ میرے کارکن پر آنچ تک نہیں آنے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو کراچی بار میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اگر میں آپ کی بات پارلیمان میں نہیں اٹھا سکتا، اگر قائد حزب اختلاف کو پارلیمان میں بولنے کی آزادی نہیں ہو گی تو کہاں ہو گی، اگر ہم پارلیمان میں آپ کے مسائل نہیں اٹھا پا رہے لہذا ہم مجبور ہو چکے ہیں کہ ہم آپ کے مسائل سڑکوں پر اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا پہلا جلسہ 16تاریخ کو گوجرانوالہ میں ہو گا اور 18 اکتوبر کو سانحہ کارساز کی یاد میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے مزار قائد پر تاریخی جلسہ کریں گے۔بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران وکلا کی جانب سے شدید بدنظمی کا مظاہرہ کیا گیا اور تقریب کے دوران مستقل شور شرابا جاری رہا جس کی وجہ سے چند مواقعوں کو بلاول کو اپنا خطاب بھی روکنا پڑا۔کراچی بار میں موجود وکلا کی اکثریت نے ماسک بھی نہیں پہنے ہوئے تھے جس کو دیکھتے ہوئے بلاول نے بھی وکلا کو ماسک پہننے کی ہدایت کرتے ہوئے باور کرایا کہ کورونا ابھی ختم نہیں ہوا۔