گڈو بیراج پر اس وقت سیلابی صورتحال ہے، وزیر اعلیٰ سندھ
شیئر کریں
(رپورٹ:سید کامران علی)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہے اور سکھر بیراج کے مقام پر ساڑھے5 لاکھ کیوسک پانی گزرے گا ، محکمہ آبپاشی نے حفاظتی بندوں پر بھرپور تیاریاں کیں ہیں، بارشوں کے بعد مزید تشویشناک صورتحال سندھ کے دیہاتی علاقوں کے اضلاع کی ہے جہاں پورا دریا ان کے ساتھ بہہ رہا ہے ، صوبائی حکومت قومی مصیبت کو تنہا نمٹ نہیں سکتی وفاق کی شدید مدد کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سکھر بیراج کے دورے اور بریفنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل سکھر بیراج پر ایگزیکٹو انجینئر سکھر بیراج کے دفتر میں محکمہ آبپاشی کے اعلیٰ افسران کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کو دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال، بیراج اور حفاظتی بندوں کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر صوبائی وزراء سید اویس شاہ، سعید غنی، جام خان شورو، شرجیل انعام میمن، امداد پتافی، کمشنر سکھر ڈویڑن شفیق احمد مہیسر، ڈپٹی کمشنر رانا عدیل تصورسمیت دیگر موجود تھے سکھر میں وزیراعلیٰ سندھ نے سکھر بیراج کے کچے کے علاقوں کا فضائی دورہ کیا جوکہ سیلابی ریلے سے دریاؤں کا منظر پیش کررہے تھے نیز انھوں نے اپنے موبائل فون سے اس یادگار لمحات کو قید بھی کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گدو بیراج ڈائون اسٹریم میں گھوراگھٹ بند کا بھی فضائی معائنہ کیا اور دیکھا کہ محکمہ آبپاشی کا عملہ بند کی کمزور پشتوں کی نگہداشت کر رہے ہیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے جیسے ہی گڈو بیراج پہنچے تو انھوں نے عوامی تکلیف کو محسوس کرتے ہوئے اپنے پروٹوکول کی تمام پولیس موبائل گاڑیاں واپس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو کہا کہ مجھے پروٹوکول نہیں چاہیے کیوں کہ گاڑیاں زیادہ ہوتی ہیں تو روڈ بلاک ہوجاتے ہیں اورمیرے آنے سے عوام کو کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے یہاں وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریاؤں میں سیلابی صورتحال بتدریج بڑھتی جارہی ہے، اس وقت گڈو بیراج اپ اسٹریم پر 500523 کیوسک کا سیلاب ہے،گڈو بیراج ڈائون اسٹریم 477005 کیوسک ہے ، گڈو بیراج پر بلند سطح کی سیلابی صورتحال ہے ، سکھر بیراج اپ اسٹریم 420125 اور ڈوان اسٹریم 386630 کیوسک ہے، سکھر بیراج پر درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال ہے ، کوٹڑی بیراج اپ اسٹریم 188915 اور ڈائون اسٹریم 185845 کیوسک ہے۔ انھیں مزید بتایا گیا کہ سکھر بیراج کے پشتے 253 میل پر مشتمل ہیں، کمزور حصے اولرا جاگیر کو مضبوط کیا گیا ہے ، ساگیون اور باکھری پوائنٹ پر پانی پشتوں کے ساتھ برابر بہہ رہا ہے ، ایس ایم بند (باکھری پوائنٹ) پر پشتیں مضبوط کی گئی ہیں ، قاضی احمد پْل تک پانی میں اضافہ ہورہا ہے ، فلڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا ہے ، وائر لیس کمیونیکیشن اور پیٹرولنگ جاری ہے ، الرا جاگیر پر پانی کا دبائو ہے۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی پولیس سکھر کو بندوں پر محکمہ آبپاشی کے افسران کو سیکوریٹی دینے کی ہدایت کی اسکے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 2010 میں سپر فلڈ تھا اس وقت اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہے گڈو بیراج کے مقام پر آج 5 لاکھ کیوسک سے بڑھ گیا ہے آئندہ دو روز میں سکھربیراج پہنچے گا ، محکمہ آبپاشی کے تمام ملازمین کو موبلائز کیا ہے حفاظتی بندوں پر کام جاری ہے سیلابی بہائوکے حساب سے بندوں پر افرادی قوت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گڈو تا کوٹری بیراج تک صوبائی وزرائ اور اراکین اسمبلی کی نگرانی میں کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو بندوں کا جائزہ اور معائنہ کررہی ہے ، حالیہ طوفانی بارشوںسے تقریباً پورا سندھ متاثر ہواہے ، 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ دریائ کا پانی بغیر کسی نقصان کے گزرجائے۔