خواتین ریپ کے ملزم طارق رمضان نے یورپ میں حقوق نسواں ٹریننگ سینٹر قائم کرلیا
یورپی ممالک میں خواتین کی عصمت ریزی کے متعدد الزامات کے تحت کیسز کا سامنا کرنے والے مذہبی اسکالر طارق رمضان نے حقوق نسواں کی تربیت سمیت دیگر موضوعات پر یوتھ ٹریننگ سینٹر قائم کیے ہیں۔
شیئر کریںیورپی ممالک میں خواتین کی عصمت ریزی کے متعدد الزامات کے تحت کیسز کا سامنا کرنے والے مذہبی اسکالر طارق رمضان نے حقوق نسواں کی تربیت سمیت دیگر موضوعات پر یوتھ ٹریننگ سینٹر قائم کیے ہیں۔ ان کے اس اقدام پر یورپی ممالک میں ایک نیا تنازع سامنے آیا ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ قابل ذکر ہے کہ سوئس شہریت رکھنے والے طارق رمضان کو ضمانت پر رہا کرنے سے قبل انہیں فرانس میں قید کردیا گیا تھا۔ اسے کئی خواتین کی جانب سے عصمت دری کے الزام میں ان کے خلاف دائر شکایات کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔طارق رمضان نے اپنے فیس بک اکائونٹ پر لکھا کہ اکتوبر میں خدا نے چاہا ہم شفا ریسرچ اینڈ ٹریننگ سنٹر کا افتتاح کریں گے ، جس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ مرکز متعدد شعبوں میں اسباق فراہم کرے گا، جن میں مذہب، روحانیت، انسانیت، اخلاقیات، استعمار، نسل پرستی، قانون، معاشیات اور خواتین کے حقوق شامل ہیں۔انہوں نے اپنے صفحے پر شائع ہونے والے ایک متن میں لکھا کہ ستمبر کے شروع میں مرکز میں داخلہ شروع ہوگا اور انشا اللہ اکتوبر کے وسط میں کلاسز شروع ہوں گی۔فرانس اور سوئٹزرلینڈ کے متعدد میڈیا اداروں نے طارق رمضان کے اعلان پر تنقید کی ہے ۔ اس تناظر میں فرانسیسی اخبار ماریان نے لکھا کہ جب آپ پر عصمت دری کا الزام لگایا گیا ہے تو آپ کے مبلغ ہونے اور مذہبی فضیلت کا دفاع مشکل ہے ۔