جنوبی صوبہ سندھ کے لیے تحریک کا آغازکریں گے ،آفاق احمد
شیئر کریں
مہاجرقومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہاہے کہ اگر پارلیمانی نظام میں حقوق نہیں ملے تو پھر ہم صدارتی نظام کی حمایت اورجنوبی صوبہ سندھ کے لیے تحریک کا آغازکریں گے ،کراچی میں تین جماعتی اتحاد عالمی مالیاتی اداروں سے ملنے والے 652 ملین ڈالر کو ہضم کرنے کیلئے بنایا گیاہے ،ہم کراچی میں نئے اضلاع کے مخالف نہیں لیکن سیاسی اور لسانی بنیادوں پراضلاع بنانے کی بجائے کراچی میں انتظامی بنیادوں پر آبادی کی یکساں تقسیم کی بنیاد پر نئے اضلاع بنائے جائیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے پارٹی رہنماں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین آفاق احمد نے کہاکہ فاروق ستار اور میرے حوالے سے میڈیا پر جو کچھ چل رہا ہے وہ غلط ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر نیا ضلع سیاسی یا لسانی بنیادوں پر بنتا ہے تو ہم حمایت نہیں کریں گے ، ہمیں نئے اضلاع کی تشکیل پر اعتراض نہیں، اگر کراچی میں میں سات کے بجائے دس اضلاع بھی بن جائیں تو اعتراض نہیں لیکن یہ تقسیم لسانی بنیادوں پر نہیں ہونی چاہیے ، کراچی میں اضلاع میں آبادی کے تناسب میں بہت فرق ہے ۔کراچی کے تمام اضلاع اور نئے اضلاع زیادہ سے زیادہ دس لاکھ کی آبادی پر بنائے جائیں،کیماڑی پختون اکثریتی علاقہ ہے ، اگر ضلع بنتا ہے تو پختون بھائیوں کو وہاں نوکریاں ملنی چاہیے ، گریڈ ایک سے چودہ کی نوکریوں پر مقامی لوگ بھرتی کئے جائیں، کراچی کے بلدیاتی مسائل پر سے توجہ ہٹانے کے لیے ضلع کا شوشہ چھوڑا گیا،پی پی اور متحدہ نے تو شہر سے دشمنی کی، تحریک انصاف نے بھی کچھ اچھا نہیں کیا،عمران خان نے کراچی کے ریونیو کے پیسوں سے راوی کنارے نیا شہر بنانے کا اعلان کیا لیکن کراچی کے لئے انکے پاس کچھ نہیں، وفاق پچاس ہزار سے نیا شہر بسا رہا ہے لیکن جہاں سے پیسہ ملتا ہے وہ شہر ڈوب رہا ہے لیکن انہیں خیال نہیں۔یہ بدترین عصبیت ہے ۔بے ہنگم اور کچی آبادیوں کی وجہ سے شہر کا حلیہ بگڑا،جب تک کچی آبادیوں کو بسانے اور انہیں سہولتیں فراہم کرنے والوں سے اس گناہ کا کفارہ نہیں لیا جائے گا تب تک این ڈی ایم اے کچھ نہیں کرسکے گی۔ زمینوں پر قبضے کی حوصلہ شکنی کے لئے ان آبادیوں کو مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر پانی بجلی اور گیس کے کنکشن دینے پر پابندی عائد ہونی چاہیے . آفاق احمد نے کہاکہ کراچی کی تباہی کی وجہ وڈیرانہ سوچ ہے ،کراچی ڈوب رہا ہے ، اگر کراچی ڈوبا تو پھر پورا ملک ڈوبے گا کیونکہ ملک کو کراچی کا پیسہ چلاتا ہے ، ملک کو اگر ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو پھر جنوبی سندھ صوبہ قبول کرنا ہوگا،جنوبی سندھ صوبے کا قیام اپنے وسائل پر اپنا اختیار یقینی بنانے کے لیے ہے جس سے ملک مزید ترقی کرے گا۔لسانی بنیادوں پر بننے والا ضلع قبول نہیں، ماضی میں ملیر ضلع کی مخالفت بھی لسانی بنیاد کی وجہ سے کی تھی۔ انتظامی بنیاد پر بننے والے اضلاع پر اعتراض نہیں ہے کراچی کی دیہی و شہری تفریق غلط ہے ۔کراچی کے دیہی علاقے بھی شہری اداروں کی سہولتیں استعمال کرتے ہیں تو پھر دیہی علاقہ کیوں ڈیکلئر کئے گئے ۔آفاق احمد نے کہاکہ کراچی آبادی میں سندھ کا آدھا ہے جبکہ بجٹ میں اسکو صرف 107 ارب دئیے گئے ۔جنوبی سندھ صوبے کے قیام کیلئے عوامی رابطہ مہم جلد شروع کریں گے ۔