ناقص بولنگ کپتانی کی وجہ سے پاکستان مانچسٹر ٹیسٹ جیتنے میں ناکام
شیئر کریں
مانچسٹر کے چوتھے روز ناقص کپتانی اور بولنگ کے سبب پاکستان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور انگلینڈ نے پہلا ٹیسٹ 3 وکٹوں سے اپنے نام کرلیا۔ میچ کے چوتھے دن پاکستان نے 137رنز 8 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو یاسر شاہ اور محمد عباس وکٹ پر موجود تھے۔یاسر شاہ نے دن کی ابتدا میں جارحانہ انداز اپنایا اور محض 9 گیندوں پر 21 رنز بٹورنے کے بعد اسٹورٹ براڈ کی وکٹ بن گئے، یاسر شاہ 33رنز کے ساتھ پاکستان کے سب سے کامیاب بلے باز رہے۔اس کے بعد انگلینڈ کو پاکستان کی اننگز کے اختتام کے لیے زیادہ انتظار نہ کرنا پڑا اور جوفرا آرچر نے نسیم شاہ کی وکٹ لے کر پاکستان کی اننگز کا 169رنز پر خاتمہ کردیا۔ انگلینڈ کی جانب سے دوسری اننگز میں اسٹورٹ براڈ نے تین جبکہ کرس ووکس اور بین اسٹوکس نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز نے پراعتماد انداز میں اننگز شروع کی اور ابتدائی 11اوورز تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی تاہم 12ویں اوور کی پہلی گیند پر رورے برنز محمد عباس کی گیند کو سمجھنے میں ناکام رہے اور ایل بی ڈبلیو کی صورت میں پویلین لوٹ گئے۔22رنز پر پہلی وکٹ گرنے کے بعد ڈوم سبلی کا ساتھ دینے جو روٹ آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے کھانے کے وقفے تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔ڈوم سبلی 36 رنز پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ ان پر لیگ سپنر یاسر شاہ نے اپنا جادو چلایا۔انگلینڈ کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی جو روٹ تھے جنھوں نے 42 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر بابر اعظم کو سلپ میں کیچ پکڑا بیٹھے۔ چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بین سٹوکس 9 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔انگلینڈ کے 5ویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی او جے پوپ تھے جو شاہین شاہ آفریدی کی بال پر شاداب خان کو کیچ دے بیٹھے۔ پانچ وکٹوں کے نقصان کے باوجودانگلینڈ نے دفاعی حکمت عملی کو چھوڑ کر جارحانہ انداز اختیار کیا ہوا ہے تاکہ ہدف کا تعاقب ممکن بنایا جا سکے۔ اس سے قبل مانچسٹر ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستانی ٹیم نے شان مسعود کے شاندار 156 رنز اور بابراعظم کے 69 رنز کی بدولت 326 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں انگلش ٹیم پہلی اننگز میں 219 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی اور اس طرح پاکستان کو انگلینڈ پر پہلی اننگز میں 107 رنز کی سبقت حاصل ہو گئی تھی۔