ملااخترمنصورکی 6 جائیدادوں کی نیلامی پر غورشروع
شیئر کریں
(رپورٹ:شعیب مختار) پاک ایران بارڈر پر 2016 میں ڈرون حملوں میں مارے جانے والے افغان طالبان کے سربراہ ملااخترمنصورکی کراچی میں موجود6 جائیدادیں کی نیلامی پر غورشروع کر دیا گیا آ ئندہ چند روز میں ایف آ ئی اے کی جانب سے تمام جائیدادوں سے حاصل کردہ رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی جائے گی ذرائع کے مطابق افغان طالبان کے امیر ملا اخترمنصور کراچی میں جائیدادوں کی خریدو فروخت کے کاروبار سے منسلک تھے جس کے تحت شہیدملت روڈ،گلشن معمار،کے ڈی اے اسکیم و یگرعلاقوں میں متعدد ایسی جائیدادیں موجودہیں جو ان کی ملکیت بتائی جاتی ہیں جس کاعلم ہوتے ہی تمام تر جگہوں کو حساس اداروں کی جانب سے مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے ملا اختر منصور کراچی میں تمام تر کاروبار اپنے فرنٹ مین عمار یاسر،محمداختر کی مدد سے کیا کرتے تھے جو تاحا ل مفرور ہیں جبکہ انہوں نے حاجی ولی اورگل محمدکے نام سے دو شناختی کارڈ بھی بنوائے رکھے تھے نیز انکی وفات کے بعد ان سے حاجی ولی کے نام سے بنایا گیا پاسپورٹ بر آمدہواتھا جس پر دوران تحقیقات متعدد مرتبہ ان کے بیرون ملک سفر کرنے کابھی انکشاف سامنے آ یا ہے اس ضمن میں چند ماہ قبل انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے ملا اختر منصورکی کراچی میں موجود تمام تر جائیدادوں کو فروخت کرکے رقم قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیدیا گیا تھا جس کے تحت کراچی میں موجود انکی تمام تر جائیدادیں ضبط کرلی گئیں ہیں جن کی نیلامی کا کام تیزکردیا گیا ہے واضح رہے ملا اخترمنصور کو اقوام متحدہ نے قرار داد نمبر 1267 کے تحت دہشتگرد قرار دے رکھا تھا ان پر رکن ممالک میں کوئی بھی کاروبار یا دیگر معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے سمیت بینک اکاؤنٹس کھلوانے پرپابندی تھی۔