میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت‘ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اختیارات کی جنگ

سندھ حکومت‘ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اختیارات کی جنگ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۷ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: اسلم شاہ)کراچی کے 38برساتی نالوں کی صفائی اور کیچڑا کو تلف کرنے کا براہ راست سندھ حکومت نے کنٹرول اور مانیٹرنگ بلدیہ عظمی کراچی اورضلع کی بلدیہ اداروں سے چھین لیا، منصوبے میں مجموعی طور پر اخراجات کاتخمینہ ساڑھے چار ارب روپے کی لگایا گیا ہے،اس ضمن میں محکمہ بلدیات میں ورلڈ بینک کے مالی تعاون پر خصوصی یونٹ تشکیل دیدیاگیا ہے یہ خصوصی سیل اور کلک اور سوئپ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر زبیر چنہ نگرانی کریں گے،واضح رہے کہ کراچی کے میگا پروجیکٹ کے نام پر محکمہ بلدیات میں اسپیشل پروجیکٹ قائم کرکے پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو کا تعینات کیا گیا تھا جنہوں نے ترقیاتی کاموں میں بلدیاتی اداروں سے نہ مشاورات کی اور نہ ہی ان کے افسران کو تعینات کیا براہ راست رشوت کمیشن اور کیک بیک کے سلسلے کی وجہ یہ پروجیکٹ پہلے سے قبل اختتام پذیر ہوگیاتھا،قومی احتساب بیورو کراچی اور دیگر تحقیقاتی اداروں نے ان منصوبے میں بے قاعدگی کی تصدیق کیا ہے سندھ حکومت بلدیاتی اداورں کو چار سالوں میں 436ملین برساتی نالوں کی صفائی کی مد ادائیگی کی جبکہ واٹر کمیشن کی ہدایت پر 500ملین روپے نالے کی صفائی پر فنڈز جاری کیے گئے تھے کراچی کی تاریخ میں پہلی بار سندھ حکومت برساتی نالوں کی صفائی پر ساڑھے چار ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کررہی ہے، منصوبے کے تحت برساتی نالوں کی صفائی پر1ارب76کروڑ اور جام چاکرو میں کیچڑ ا کو تلف کر نے کی خصوصی پروگرام میں دو ارب 50کروڑ روپے مختص کیے گئے، جو سوالیہ نشان ہے اور اس کو سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی نگرانی میں خرچ کریں گی، قواعہ وضابط کے برعکس ٹینڈر براہ راست دینے پر رشوت کمیشن اور کیک بیک وصول کرنے کا امکانات بڑھ گئے، سندھ حکومت نے ورلڈ بینک کے مالی معاونت کرنے پرکراچی کے نالوں کی صفائی کے لئے ایمرجنسی نافذ کردیا ہے،اس بارے میں روشن علی شیخ، سیکریٹری بلدیات سندھ کا کہنا تھا کہ پہلی بار ورلڈ بینک کی مالی تعاون سے کراچی میں نالوں کی صفائی، لینڈ فل نئی سائیڈ کی تعمیرات اور عوامی آگئی کے لئے 1ارب 76کروڑ روپے خرچ کررہی ہے،جن میں ایک ارب 34کروڑ (یعنی 8ملین ڈالر)بلدیہ عظمی کراچی کے نالوں کی صفائی کیا جائے گااور دو ارب50کروڑ روپے مالیت سے چام چاکرو میں نئی لینڈ فل سائیڈ کی تعمیرات تیز ی سے جاری ہے جبکہ 15کروڑ روپے سے بلدیہ عظمی کی نگرانی میں عوامی تشہری مہم اور ہنگامی بنیاد پر خرچ کیے جائیں ایک سوال کے جواب میں ان کہناتھا کہ ورلڈ بینک نے ہنگامی بنیاد پر کام کو چلانے کے لئے پروجیکٹ ڈائریکٹر زبیر چنہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے اس کمیٹی میں ورلڈ بینک کے دو نمائندہ، سپرا کے نمائندگی اور بلدیہ عظمی کراچی کے سینئرڈائریکٹر شامل ہیں،جو ایک دو روز میں اپنا فیصلے کریں گے،جس میں سپرا رولز کو معطل کرکے ہنگامی طور پر براہ راست ٹینڈر جاری کیا جائے گاانہوں نے بتایا کہ کراچی کے چھ ضلع کی بلدیاتی ادارے اور ضلع کونسل کراچی کو براہ راست وزیر اعلی سندھ کی30ملیں روپے کی خصوصی فنڈز جاری کیا جائے گااوراس خصوصی پروگرام کے نسپاک کو اپنا کنسلٹنٹ مقرر کیا ہے جو نالوں کی صفائی کو نگرانی کریں گی،زبیر چنہ پروجیکٹ ڈائریکٹر کلک (click)اور سوئپ((sweep، بتایا کہ برساتی نالوں کی صفائی اور لینڈ فل سائیٹ جام چاکرو کی بہری کے لئے ورلڈ بینکگ 15ملین ڈالر(دو ارب 50کروڑ روپے) خرچ کے گا، حکومت سندھ اور بلدیہ عظمی کراچی اس سلسلے میں ورلڈ بینک سے معاونت کریں گے اائندہ چند روز میں کچرا نکالنے کا کام شروع کردیا جائے گا، اس کے علاوہ جام چاکرو میں نالوں سے نکالے گئے کچرے اور کیچڑ کو تلف کرنے کا خصوصی سیل سندھ سولڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ بھی بنایا جائے گا، بلدیہ عظمی کراچی کے سینئر ڈائریکٹر سید مسعود عالم کا کہنا تھا کہ برساتی نالوں کی صفائی کے کاموں میں پہلی بار بلدیہ عظمی کراچی کا کوئی لینا دینا نہیں،نہ ہمیں میشنیری فراہم کرنا ہے نہ عملے کی فہرست مانگی گئی ہے۔،


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں