کراچی ، گھوٹکی حملے کے تانے بانے را سے ملنے لگے
شیئر کریں
سیکورٹی اداروں نے کراچی اور گھوٹکی حملوں کی ابتدائی تحقیقات رپورٹ تیار کرلی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں رینجرز پر حملے کیلئے روسی ساختہ دستی بم استعمال کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سیکورٹی اداروں نے کراچی اور گھوٹکی میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کرنے والے اداروں کو روسی ساختہ گرینیڈکی پلیٹ مل گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گھوٹکی میں رینجرز کی گاڑی کے قریب آئی ای ڈی استعمال نہیں کی گئی بلکہ ایسا لگتا ہے گھوٹکی میں بھی حملے میں دستی بم استعمال کیا گیا۔10جون کو شہر قائد میں رینجرز پر 2 حملوں میں دستی بم کے استعمال کے شواہد ملے ہیں، حملے کے ایک مقام سے تفتیش کاروں کو روسی ساختہ دستی بم کی پلیٹ ملی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ حملوں اورتازہ ہونے والے حملوں میں مماثلت ہے ، دہشت گردوں کی جانب سے دستی بم کے استعمال کی خاص وجہ ہوسکتی ہے ۔ذرائع کے مطابق دستی بم کی پن نکال کر پھینکنے اور فرار کی کوشش میں 8 سے 10 سیکنڈز لگتے ہیں، دستی بم پھینکنے کے بعد فوری نہیں پھٹتا، جس سے توجہ اس جانب نہیں جاتی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دستی بم بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سلیپر سیلز سے برآمد کیے گئے تھے ، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملوں کے تانے بانے بھی وہیں سے ملتے ہیں۔