میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھودیش کے حصول کیلئے بانی متحدہ ‘ جئے سندھ تحریک میں خفیہ گٹھ جوڑ

سندھودیش کے حصول کیلئے بانی متحدہ ‘ جئے سندھ تحریک میں خفیہ گٹھ جوڑ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۹ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

متحدہ لندن اور جئے سندھ تحریک میں انضمام ہو گیا ڈاکٹر صفدر سرکی اور شفیع برفت نے بانی متحدہ کی سربراہی میں سندھودیش کے حصول کے لیے شہر قائد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں پنجے گاڑنے کی تیاریاں شروع کر دیں دونوں جماعتوں کی جانب سے سندھ کے مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر رابطے شروع کر دیے گئے لاپتہ کارکنان کی بازیابی اور سندھ کی پاکستان سے علیحدگی سے متعلق مسودہ تیار کر لیا گیا جئے سندھ قومی محاذ سمیت مختلف قوم پرست جماعتوں کو رام کرنے کا ٹاسک شفیع برفت کو سونپ دیا گیا بانی متحدہ کی پیشکش متعدد قوم پرست جماعتوں کی جانب سے ٹھکرا دی گئی متحدہ لندن کے قائد کیخلاف سندھ کے مختلف شہروں میں وال چاکنگ کا عمل جاری ذرائع کے مطابق جی ایم سید کی وفات کے بعد ان کے رہبری میں کام کرنے والی تمام قوم پرست جماعتوں کی جانب سے مشترکہ اتحاد کرتے ہوئے’’جئے سندھ قومی محاذ‘‘ کے نام سے پارٹی تشکیل دی گئی تھی جو چند سالوں بعد ہی قیادت پر اعتماد کے بحران کے باعث گروپ بندی کا شکار ہو گئی تھی جس کے بعد پارٹی میں شامل متعدد رہنماؤں کی جانب سے جی ایم سید کے نظریے،جھنڈے،نعرے اور ترانے کے ساتھ اپنی نئی نئی جماعتیں بنا لی گئیں تھیں جن کی تعداد9بتائی جاتی ہے جن میں جئے سندھ قومی محاذ (جسقم بشیر خان گروپ)جئے سندھ قومی محاذ (جسقم آ ریسر گروپ) جئے سندھ (قوم پرست پارٹی قمر بھٹی گروپ)،جئے سندھ محاذ (رسول بخش تھیبو گروپ)،جئے سندھ محاذ (عبد الخالق جونیجو گروپ)،جئے سندھ محاذ (ریاض چانڈیو گروپ)،جئے سندھ تحریک (ڈاکٹر صفدر سرکی گروپ)جئے سندھ تحریک (شفیع کرنانی گروپ) اور جئے سندھ متحدہ محاذ (شفیع برفت گروپ) شامل ہیں جس میں جئے سندھ قومی محاذ کے بشیر قریشی گروپ اور آریسرگروپ سندھ میں سیاسی اثر و رسوخ رکھنے سے متعلق اہم تصور کیے جاتے ہیں بانی متحدہ اور جئے سندھ قومی محاذ کے کے متعدد رہنماؤں کے درمیان خفیہ گٹھ جوڑ اور رابطوں کا سلسلہ گذشتہ کئی دہائیوں سے جاری تھا جو مشرف دور میں دوری کا باعث بنا بعد ازاں 9اکتوبر 2019کو شفیع برفت اور بانی متحدہ کے درمیان رابطے پر دونوں فریقین میں ایک مرتبہ پھر ہم آ ہنگی پیدا ہو گئی ہے جس کے بعد 17فروری کو جئے سندھ تحریک کے جلا وطن رہنما ڈاکٹر صفدر کی جانب سے بھی بانی متحدہ سے لندن میں ملاقات کی گئی ہے جس میں سندھو دیش سے متعلق تحریک چلانے کا عیادہ کیا گیاہے اس ضمن میں گذشتہ دنوں کالعدم قرار دیے گئے جئے سندھ قومی محاذ (اریسر گروپ)کی حمایت حاصل کرنے میں بھی بانی متحدہ مکمل طور پر کامیاب ہو چکے ہیں جس کے تحت ان کی جانب سے حالیہ دنوں جئے سندھ قومی محاذ کے مختلف گروپوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جئے سندھ قومی محاذ کے بعض گروپوں سمیت جی ایم سید کے نظریات کی عکاسی کرنے والی مختلف قوم پرست جماعتوں نے بانی متحدہ کی سیاست سے دور ی اختیار کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے ان کے سندھ سے کارکنان سے رابطوں پر شدید ردِ عمل کا اظہار کر نا شروع کر دیا ہے جس کے تحت سندھ کے مختلف شہروں میں بانی متحدہ اور شفیع برفت کیخلاف وال چاکنگ کا عمل جاری ہے اور انہیں مفادات کی سیاست کرنے کا مرتکب ٹھہرایا جا رہا ہے واضح رہے 2013میں حکومت کی جانب سے جئے سندھ متحدہ محاذ (شفیع برفت گروپ)کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انکا نام ریڈ باک میں شامل کیا گیا ہے جس کے بعد سے وہ جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں مقیم ہیں جبکہ جئے سندھ تحریک کا(ڈاکٹر صفدر سرکی گروپ) بھی چیئر مین کی جلا وطنی کے با عث گذشتہ کئی دہا ئیوں سے غیر فعال ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں