بھارتی فوجی سیدھے راستے پر آئیں، چینی فوج
شیئر کریں
چین کی فوج پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے اپنا وعدہ توڑتے ہوئے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی۔ بھارتی فوج سیدھے راستے پر آئے اور چینی فوج سے بات کرے۔تفصیلات کے مطابق چین اور بھارت کے درمیان لداخ پر جھڑپ ہوئی ہے جس میں بھارتی کرنل سمیت 20 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، لداخ میں جھڑپ ایک ایسے موقع پر رونما ہوئی ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان کئی ہفتوں سے سرحد پر تناؤ جاری ہے اور فریقین کی جانب سے اضافی دستے سرحد پر تعینات کردیے گئے تھے۔ساڑھے تین ہزار کلومیٹر طویل سرحد پر جوہری طاقت کے حامل دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان مستقل بنیادوں پر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، یہاں باقاعدہ طور پر سرحد پر حد بندی نہیں کی گئی لیکن کئی دہائیوں سے یہاں ایک بھی ہلاکت نہیں ہوئی تھی۔چین کی سرکاری خبر رساں ادارے گلوبل ٹائمز کے مطابق پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان کرنل ژہان شوئی کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے اپنا وعدہ توڑتے ہوئے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی اور جان بوجھ کر اشتعال انگیز حملوں کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں شدید جھڑپیں ہوئیں اور بھارت کو نقصان برداشت کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ وادی گلوان کے معاملے پر چین ہمیشہ خود مختاری کو ترجیح دیتا ہے، بھارتی فوجیوں نے سرحدی حدود کے معاملے پر معاہدے کی خلاف ورزی کی اور جان بوجھ کر اشتعال انگیزی والے الفاظ استعمال کیے جس کے باعث تناؤ میں اضافہ ہوا اور اس دوران جھڑپیں ہوئیں۔پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فوجی سطح کے مذاکرات کے دوران جس چیز پر اتفاق پایا گیا تھا اس کی بھارتی فوج نے خلاف ورزی کی، جس سے دونوں ممالک کے عوام کے جذبات کو نقصان پہنچا۔کرنل ژہان شوئی کا کہنا تھا کہ بھارت اشتعال انگیز روک کر سرحد پر چینی فوج سے ملاقات کرے اور سیدھے راستے پر آئے اور بات کریں تاکہ اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکے۔