میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کورونا مریضوںکی تدفین کیلئے گورکن مافیا کی چاندی

کورونا مریضوںکی تدفین کیلئے گورکن مافیا کی چاندی

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) کراچی میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تدفین عام قبرستانوں میں شروع کر دی گئیں، کورونا وائرس سے جاںبحق مریضوں کی آخری رسومات کے لیے بلدیہ عظمیٰ کے مختلف علاقوں میں مختص کیے گئے پانچ قبرستانوں میں تدفین کو شہریوں کی جانب سے غیر ضروری قرار دیدیا گیا گورکن مافیا کی چاندی ہو گئی، کورونا وائرس سے جاں بحق مریضوں کے ورثاء سے عام قبرستان میں تدفین کے لیے قبروں کے نام پر لاکھوں روپے بٹورنا شروع کر دیے۔ ذرائع کے مطابق شہر قائد میں بلدیہ عظمیٰ کے ماتحت آ نے والے 41قبرستانوں میں بھاری نذرانے کے عوض کورونا کے مریضوں کی تدفین کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے جس کے تحت روزانہ کی بنیادوں پر بڑھتے کیسز اور ہلاکتوں میں اضافے کی بوکھلاہٹ کے باعث انتظامیہ کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی ہے، اس ضمن میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے میئر کراچی کی ہدایت پر کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کے لیے پانچ قبرستان مختص کیے گئے تھے، جن میں محمد شاہ قبرستان،سرجانی قبرستان،مواچھ گوٹھ قبرستان،کورنگی نمبر 6 اور اورنگی ٹاؤن گلشن ضیاء قبرستان شامل ہیں جہاں کورونا مریضوں کی تدفین کے پلان کو حتمی طور پر منظوری دی گئی تھی جس پر عملدر آ مد تاحال اب تک نہیں ہو سکا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے بھی کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کے لیے نیشنل ہائی وے ملیر لنک روڈ پر 80ایکڑ اراضی پر قبرستان قائم کیا گیا تھاجہاں 20فیصد بھی کورونا مریضوں کی تدفین نہیں ہو سکی ہے۔ شہریوں کی جانب سے اپنے لواحقین کی تدفین کے لیے عام قبرستانوں میں بھاری نذرانوں کے عوض قبریں حاصل کی جا رہی ہیں جس میں گورکن مافیاکی ملی بھگت بتائی جاتی ہے، جو کسی بھی قسم کی دستاویزات حاصل کیے بغیر شہریوں کو کورونا سے جاں بحق مریضوں کی تدفین کے لیے بھارت رشوت کے عوض قبریں فروخت کر رہے ہیں۔ یاد رہے کراچی میں مجموعی طور پر قبرستانوں کی تعداد 208ہے جن میں بلدیہ عظمیٰ کے ماتحت 41قبرستان آتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں