کراچی ‘ مضر صحت پانی سے کورونا پھیلنے کا خدشہ سر اٹھانے لگا
شیئر کریں
کراچی میں غیر قانونی واٹر ٹینکرز کے ذریعے مضر صحت پانی کی سپلائی کا دھندہ مکمل طور پر نہیں روکا جا سکا۔کراچی میں غیر قانونی طور پر گندے پانی کے ٹینکرز کا دھندہ نہ رک سکا جب کہ مضر صحت پانی سے کورونا پھیلنے کا خدشہ بھی سر اٹھانے لگا۔ذرائع کا دعوی ہے کہ غیر قانونی واٹر ٹینکرز یا تو شہر میں چوری کیا گیا پانی استعمال کرتے ہیں یا پھر یہ پانی شہر کے باہر سے بھر کر لایا جاتا ہے، کراچی سے باہر کا مضر صحت پانی بلوچستان اور ٹھٹھہ کے راستے آتا ہے۔ذرائع کے مطابق مضر صحت پانی بلوچستان کے علاقے ساکران اور مختلف جگہوں سے بھرا جاتا ہے اور پھر یہ پانی ضلع غربی اور ضلع سٹی کے راستے کراچی لایا جاتا ہے، بلوچستان سے موچکو اور منگھوپیر کے کچے راستوں سے پانی سرجانی ٹاؤن اور پھر گلشن معمار پہنچتا ہے جب کہ ٹھٹھہ سے بن قاسم کے راستے پانی کراچی لایا جاتا ہے۔ذرائع بتاتے ہیں کہ واٹر بورڈ یا پولیس ایکشن لیتی ہے تو کچھ دنوں کے لیے یہ سلسلہ رک جاتا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ موچکو اور بن قاسم میں پولیس کی سختی کی وجہ سے یہ پانی آج کل وہاں سے نہیں آرہا تاہم منگھوپیر میں کچے کے راستے سے پانی سرجانی ٹاؤن اور پھر گلشن معمار پہنچایا جا رہا ہے، کچے کے راستوں پر پولیس گشت نہ ہونے کے باعث ٹینکر وہاں سے آتے ہیں۔