رمضان نشریات میں حاضرین کی شرکت اورتحائف کی نمائش پر پابندی
شیئر کریں
پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے کورونا وائرس کے پیشِ نظر ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی رمضان نشریات کے لیے خصوصی ہدایات جاری کردیں۔پیمرا کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چونکہ عالمی وبا سے بچاؤ کے لیے ماہرین سماجی فاصلے کی تجویز دی ہے اس لیے پیمرا کے تمام لائسنس یافتگان کو گزشتہ برس کی رمضان نشریات کے طریقہ کار پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ۔اس کے ساتھ ہی پیمرا نے سحر اور افطار کی نشریات میں حاضرین کی شرکت پر بھی پابندی عائد کردی۔اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام ٹی وی چینلز وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے سماجی فاصلے اور قرنطینہ کے حوالے سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔ اگر ایک سے زائد افراد نشریات کی میزبانی کررہے ہیں تو دونوں کے درمیان فاصلہ ایک میٹر سے کم نہیں ہونا چاہیے نشریات کے دوران سیٹ پر صرف ایک مہمان ہونا چاہیے ۔ وبا کے باعث دنیا کو بھوک، غربت، وسائل کی کمی اور بے روزگاری کا سامنا ہے اس لیے تحائف، موٹر بائیکس، کاروں یا ٹی وی وغیرہ کی نمائش نہ کی جائے کیوں کہ اس کے منفی سماجی اثرات مرتب ہوں گے ۔ نعت، کوئز یا تقریری مقابلے جدید ٹیکنالوجی مثلاً ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیے جائیں۔ چونکہ حکومت پاکستان کی جانب سے اجتماعات پر پابندی ہے اس لیے وائرس سے تحفظ کے لیے شہر رمضان یا بڑے سیٹس نہیں لگائے جائیں۔رمضان نشریات سے منسلک متعلقہ عملے کو مناسب حفاظتی کٹس فراہم کی جائے ۔اعلامیہ کے مطابق نشریات کیلئے اسٹوڈیو میں استعمال ہونے والے آلات/گیجٹس کو باقاعدگی کے ساتھ جراثیم سے پاک کیا جائے ۔اعلامیہ کے مطابق اسٹوڈیوز کے اندر اور داخلی مقامات پر ہینڈ سینیٹائزرز اور ہاتھ دھونے کی سہولت مہیا کی جائے ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے جاری کردہ نوٹیفکیشنز پر عمل کیا جائے جس کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔اعلامیہ کے مطابق اسٹوڈیو کے داخلی مقام پر جراثیم کش واک تھرو گیٹ کا انتظام کیا جائے ، مزید یہ کہ نماز تراویح کے لیے وفاقی حکومت کی جاری کردہ ہدایات پر عمل کیا جائے ، اس کے ساتھ پیمرا نے ٹی وی چینلز کو ان بنیادی نکات کا بھی خیال رکھنے کی ہدایت کی گئی کہ کوئی بھی ایسا مواد نہ نشر کیا جائے جو اسلام یا پاکستان کے نظریے کے خلاف ہو،اس کے علاہ ٹی وی چینلز اس بات کو یقینی بنائیں کہ پروگرام میں کسی بھی ملازم یا مہمان کی جانب سے نفرت انگیز بیان کو نشر نہیں کیا جائے ۔اس کے علاہ اس قسم کی گفتگو بھی نہ کی جائے جو نفرت انگیزی کے زمرے میں آتی ہو مثلاً کسی کو پاکستان مخالف، غدار یا اسلام کا مخالف کہنا۔پیمرا نے واضح طور ہر ہدایت کی کہ اگر کسی مہمان کی جانب سے نفرت انگیز بیان دیا گیا ہو تو چینل اس کی شرکت کو روکے اور اس کے ساتھ ناظرین کو یہ باور کروائے کہ کسی کو بھی کسی دوسرے شہری کو کافر، پاکستان دشمن، اسلام یا کسی اور مذہب کا مخالف قرار دینے کا اختیار نہیں ہے ۔