چوہدری شوگر ملز کیس،عدالت کا ملزمان کو پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی
شیئر کریں
لاہور کی احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں ملزمان پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا اور ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ جیل کو شوکاز نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کر لیا ،سماعت 3جنوری تک ملتوی کردی گئی ۔جمعہ کو احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کے خلاف چوہدری شوگر ملز اسکینڈل کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر خان نے کی ۔کیس کی سماعت کے آغاز پر احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر خان نے جوڈیشل حراست مین ملزمان کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ 7 دن ہو گئے ہیں ملزمان کو جیلوں سے پیش نہیں کیا جا رہا، کیا حکومت اتنی نااہل ہے کہ ملزمان کو پیش نہیں کرا سکتی؟۔جس پر نیب پراسکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے کہا کہ لا اینڈ آڈر کی صورت حال ٹھیک نہیں ہے ، جس پر فاضل جج نے استفسار کیا کہ کیا وکلا نے جوڈیشل کسٹڈی کے ملزمان کو پیش کرنے کا کہہ رکھا ہے ،معافی کیوں نہیں مانگ لی جاتی معاملہ ختم کریں۔اس موقع پر ایڈووکیٹ سلمان نے کہا کہ ہائیکورٹ میں تو روٹین کی کارروائی ہو رہی ہے ، وکلا کی جانب سے کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔جس پر جج چویدری امیر خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملزمان کو پیش نہیں کر سکتے تو چوڑیاں پہن کر گھر بیٹھ جائیں، ملک میں جنگ نہیں لگی کہ ملزمان کو پیش نہیں کیا جا سکتا۔ اس سے بڑا اور کیا غیر قانونی اقدام ہو سکتا ہے ، تھانے اور عدالتیں بند کر دیں اگر نظام نہیں چل سکتا۔عدالت نے ڈی آئی جی اور سپر نٹنڈنٹ جیل کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 3 جنوری تک ملتوی کر دی۔