کراچی ، واٹر ٹینکر مالکان بھی منی لانڈرنگ میں ملوث
شیئر کریں
کراچی کے واٹر ٹینکر مالکان بھی منی لانڈرنگ میں ملوث نکلے، گرفتار کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں، خداداد کالونی کے واٹر ٹینکر مالک کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کرلیے ایک ٹینکر سے کاروبار شروع کرنے والا آج 200 سے زائد ٹینکرز اور جائیدادوں کا مالک ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق ایف بی آر کراچی کی واٹر ٹینکر مافیا کے خلاف گھیرا تنگ کرنے لگا، بلیک منی سے بیرون ملک اور اندرون ملک اربوں اور کروڑوں روپے کے اثاثے بنانے کی اطلاعات پر سیکڑوں واٹر ٹینکرز مالکان کے خلاف منی لانڈرنگ تحقیقات اور چھان بین کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ 50 سے زائد بڑے ٹھیکیدار و ٹینکرز مالکان کبھی ٹیکس دہندہ ہی نہیں بنے اور انہوں نے اندرون و بیرون ملک رئیل اسٹیٹ میں بے نامی سرمایہ کاری کرکے اثاثے بنالیے ہیں۔ معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے جب کراچی میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک بعض بلڈرز کے خلاف اربوں روپے کی منی لانڈرنگ اور بے نامی اثاثوں کے حوالے سے چھان بین شروع کی گئی تو اس دوران ہونے والی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ان میں سے کئی ایسے ہیں جنہوں نے گزشتہ برسوں میں شہر میں پانی سپلائی کرنے کے کاروبار سے اربوں روپے کی ناجائز اور اضافی آمدنی حاصل کی ہے اور اس کو ڈکلیئر کرنے اور ٹیکس ادا کرنے کے بجائے چھپانے کے لیے بے نامی اثاثے بنائے جس کے لیے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کی آڑ میں کالے دھن کو سفید کیا گیا جس کے لیے کراچی کے علاوہ دبئی، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور متحدہ عرب امارات کی دیگر ریاستوں میں سرمایہ کاری کردی گئی۔