آمدن سے زائد اثاثے ،حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 10روز کی توسیع
شیئر کریں
آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 10روز کی توسیع کر دی گئی،احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کو3 اگست دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔بدھ کو احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے کیس کی سماعت کی۔ نیب حکام نے حمزہ شہباز کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے رو برو پیش کیا۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزم حمزہ شہباز کی فنانشل اسٹیٹمنٹس پیش کی گئی،جس میں بتایا گیا کہ ملزم کے اکائونٹس اور آمدن کا 30 جون2006سے 2007 تک کا موازنہ کیا ہے ،ملزم نے 16 ملین کی رقم اپنی والدہ کے اکائونٹس میں منتقل کی۔نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ حمزہ کی یونیڈاس اسپیڈ پرائیوٹ لمیٹڈ اور ووڈ نیچر پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں کا انکشاف ہوا،جو ان کے ملازم نثار احمد، علی احمد خان، ندیم سعید اور محمد طاہر حمزہ کے نام پر ہیں،نثار احمد وزیر اعلی ہائوس میں کنٹریکٹ پر ملازم بھی رہا ہے ۔ نیب نے کہا 5ارب روپے منتقل ہوئے ۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے بے نامی کمپنیوں کا ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے حمزہ شہباز کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔جس پر حمزہ شہباز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے جو دلائل دیئے وہ بالکل بے بنیاد ہیں،بیرون ملک ترسیلات کو اکنامک ریفارمز اور انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت تحفظ حاصل ہے ،نیب حمزہ شہباز کے خلاف کرپشن کے کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں دس روز کی توسیع کرتے ہوئے حمزہ شہباز کو 3 اگست دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔حمزہ شہباز نے احتساب عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس حکومت نے غریب کو مزید مشکل میں ڈال دیا ہے ، لوگ موجودہ حکومت کو بد دعائیں دے رہے ہیں، احتجاج ہر سیاسی جماعت کا حق ہے ، حکومت فاشزم کا مظاہرہ کر رہی ہے ، مہنگائی اور حکومتی انتقامی کارروائیوں کیخلاف عوام احتجاج کیلئے نکلیں گے ، عوام موجودہ حکومت سے تنگ آچکے ہیں۔