سمندروں میں پلاسٹک کے ٹکڑے آلودگی کے گڑھ بن رہے ہیں‘رپورٹ
ویب ڈیسک
هفته, ۲۵ مئی ۲۰۱۹
شیئر کریں
پانچ ملی میٹر سے کم جسامت کے پلاسٹک کے باریک ٹکڑے اس وقت ساحلوں اور سمندروں میں کروڑوں اربوں کی تعداد میں موجود ہیں اور اب وہ گرد، آلودگی اور بیماری پیدا کرنے والے اجزا کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاکر انسانوں اور سمندری جانداروں کے لیے شدید خطرہ بن چکے ہیں۔برازیل کی یونیورسٹی آف ساؤ پالو میں واقع اوشیانوگرافک انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ماہر الیگزینڈر ٹیورا کہتے ہیں کہ پلاسٹک کے باریک ٹکڑے اب گردوغبار، نامیاتی مرکبات اور دیگر مضر کیمیکل کے لیے ایک فوم بن چکے ہیں
جن میں یہ جذب ہوکر لہروں کے دوش پر دور دور تک جارہے ہیں اور یوں بحری حیات کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔ماہرین نے کہا ہے کہ ہر سال سمندروں میں 80 لاکھ ٹن پلاسٹک پھینکا جارہا ہے۔ یہ پلاسٹک دنیا کے 10 بڑے دریاؤں سے سمندروں میں جارہا ہے۔