جعلی بینک اکاؤنٹس میں سندھ حکومت کے وزراء بھی ریڈار پر، اہم گرفتاریاں متوقع
شیئر کریں
جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کا دائرہ بڑھتے ہوئے سندھ حکومت کے بدعنوان وزراء تک وسیع ہو گیا ہے۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹراحسان صادق کی سربراہی میں تشکیل دی گئی جے آ ئی ٹی نے حسین لوا ئی اورعبد الغنی مجید سے تحقیقات مکمل کر لی ہے،جس کے بعد سندھ کے دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے وزراء ایف آ ئی اے کے ریڈار پر آ گئے ہیں۔ آئندہ چند روز میں اہم گرفتاریاں متوقع ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے ایف آ ئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی سر براہی میں قائم 6رکنی جے آ ئی ٹی ٹیم سے تعلق رکھنے والے افسران میں احسان صادق،شارق احمداور ایف آ ئی اے کے ڈائر یکٹر ڈاکٹر رضوان احمدنے سخت سیکورٹی میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات میں ملز مان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے جہاں ان کی جانب سے انور مجید کے بیٹے عبد الغنی مجید اور حسین لوا ئی سے تحقیقات کو یقینی بنایا گیا جس میں ملز مان کے جانب سے بیرون ملک منی لانڈرنگ رقم منتقل کرنے میں سہولت فراہم کرنے والے اہم وزارء کے نام لے لیے گئے ہیں جن کو صیغہ راز میں رکھا جا رہا ہے۔ ایف آ ئی اے ذرائع کے مطابق ملز مان کے انکشافات کی روشنی میں کرپٹ سرکاری وزرا ء و سرکاری افسران کی بیرون ملک روانگی سے قبل ان کی گرفتاریوں کو یقینی بنایا جا ئے گااس ضمن میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم گزشتہ روز ملز مان سے تحقیقات مکمل کر کے اسلام آبادروانہ ہو چکی ہے جس کے تحت آ ئندہ چند روز میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں مزید ملز مان کی گرفتار یوں کے امکانات واضح ہیں ۔