ہم پراکسی وار کی نذر ہو رہے ہیں یمن اور شام اس سے متاثر ہیں، وزیر خارجہ
شیئر کریں
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم پراکسی وار کی نذر ہو رہے ہیں، یمن اور شام اس سے متاثر ہیں۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سی پیک کے جو منصوبے جاری تھے وہ جاری رہیں گے ، بس ان کو نئی سمت دینے کی کوشش کی ہے ، آج جس جگہ پاکستان کھڑا ہے ہم اپنے گریبان میں جھانکیں کہ کون ذمہ دار ہے ، ہم پراکسی وار کی نذر ہو رہے ہیں یمن اور شام اس سے متاثر ہیں، ملک کی موجودہ صورت حال پر سب کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بد قسمتی سے یمن میں جنگ کی کیفیت ہے خون خرابہ ہو رہا ہے ملک تقسیم ہو چکا ہے ، فضائی حملے بھی ہو رہے ہیں، میڈیکل اور خوراک کے خطرناک حد تک مسائل درپیش ہیں، پاکستان کی صورتحال بہت نازک ہے، سعودی عرب سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں اور ایران ہمارا ہمسایہ ہے ،ایسی صورت میں ہمیں بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہے ، ہمارا فیصلہ رہا کہ دونوں ہمارے برادر ملک ہیں ہم اس جنگ میں حصے دار نہیں بن سکتے ، پاکستان اور عمران خان اس پر اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو مدد کرنے میں ایک پیکج دیا، یہ پیکج کسی شرائط کے بدلے میں نہیں ملے ، ہماری جانب سے کوئی ایسا وعدہ نہیں ہوا جو چھپایا جا رہا ہے ، سعودی عرب کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اور رہیں گے ، لیکن کچھ عرصے سے سرد مہری تھی، اسے دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے ،2015 میں ایسے واقعات رونما ہوئے جو خلا کا باعث بنے ۔