فاروق ستار اختیار چاہتے تھے جس کو چاہوں نکال دوں، عامر خان
شیئر کریں
جنرل ورکر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما عامر خان نے کہا کہ فاروق ستار کی کئی باتوں سے بہت تکلیف ہوئی مجھ پر غدار اور ایجنٹ ہونے کے الزامات لگائے گئے، فاروق بھائی نے رابطہ کمیٹی ارکان کو سرکاری ملازم کہا بڑا دکھ ہوا، فاروق بھائی وہ اختیار چاہتے تھے کہ جس کو چاہوں نکال دوں ہر سطح پر کوشش کی فاروق ستار کو منالیں اور اب آپ کہتےہیں عزت نہیں کی۔امر خان نے کہا کہ فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کی گزارشات کو کبھی نہیں سنا،انہوں نے آئین میں جو تبدیلی کی اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، انہوں نے آئین اکثریت سے نہیں بنایا بلکہ الیکشن کمیشن کو رابطہ کمیٹی کی اکثریت کے نام پر دھوکا دیا اور بعد میں فاروق ستار نے کہہ دیا کہ غلطی ہوگئی،میں نے ہمیشہ اصولوں اور کارکنان کی بات کی، ایم کیو ایم شہیدوں کی امانت ہے، کارکنان کسی ذات کے ساتھ نہیں آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔رہنما ایم کیو ایم کا مزید کہنا تھا کہ فاروق ستار اس شخص کے لیے لڑے جسے پارٹی میں آئے چند دن ہوئے تھے فاروق ستار کسی شہید کے اہل خانہ کے لیے نہیں لڑے۔اپنے خطاب کے آخر میں عامر خان نے اجلاس میں چار قرار دادیں پیش کیں اور کارکنان سے انہیں منظور کرایا۔ قرار دادوں میں عامر خان نے کہا کہ آئین میں خیانت نہیں ہونے دیں گے، رابطہ کمیٹی کی اجازت کے بغیر اجلاس اور الیکشن غیر قانونی ہوگا، خالد مقبول صدیقی کو پارٹی سربراہ تسلیم کرتے ہیں اور اجلاس بلانے کا اختیار صرف رابطہ کمیٹی کو ہے۔