میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لاڈلے کی نااہلی روک دی،باہر پھینک دیا،سپریم کورٹ کے سامنے انصاف کا ترازو ہونا چاہیئے،تحریک انصاف کا نہیں،نوازشریف

لاڈلے کی نااہلی روک دی،باہر پھینک دیا،سپریم کورٹ کے سامنے انصاف کا ترازو ہونا چاہیئے،تحریک انصاف کا نہیں،نوازشریف

منتظم
بدھ, ۲۰ دسمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد(بیورورپورٹ)سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے سامنے انصاف کا ترازو ہونا چاہیے تحریک انصاف کا نہیں، عمران خان خود تسلیم کر چکا ہے نیازی سروسز لمیٹڈ میرا اثاثہ ہے اس کی ویڈیوفلمیں بھی میرے پاس ہیں اور ویڈیو پوری قوم نے دیکھی ہیں۔ لاڈلے کی نا اہلی روک دی گئی ہے، وزیر اعظم کے منصب پر بیٹھے شخص کو باہر پھینک دیتے ہیں، جو تنخواہ میں نے لی ہی نہیں اثاثہ بنا دیا جاتا ہے ،اب دُہرا معیار نہیں چلے گا ہر کسی کے لیے قانون کا ایک ہی سکہ چلے گا، ہم پاگل ہیں بھیڑ بکریاں ہیں جو اس طرح کے فیصلے آنکھیں بند کرکے قبول کرلیں۔ پہلے منصف کی بحالی کے لیے تحریک چلائی تھی اب انصاف کی بحالی کے لیے چلائیں گے، فیصلے کے سامنے بند باندھ کر کھڑے ہوں گے، عوام کے پاس بھی جائیں گے ،ملک کی 70سالہ تاریخ سب جانتے ہیں، ڈکٹیٹروں کو کون گلے میں ہار پہناتا رہا؟ مشرف اور ڈکٹیٹروں سے کس نے حلف لیا اور کس نے دیا، اگر آپ پریشر میں نہیں آتے تو کون سا پریشر تھا، جو آپ نے حلف لیا اور دیا۔منگل کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن)کے صدر محمد نواز شریف نے کہا کہ ایک فیصلہ پہلے آیا اور ایک چند روز قبل آیا ہے، دونوں فیصلوں میں کئی ڈبل اسٹینڈرڈ ہیں جنہیں سامنے رکھیں تو دُہرا معیار ثابت ہوگا، انہوں نے کہا کہ دُہرا معیار اور انصاف کا خون نہیں چلے گا، اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ سپریم کورٹ کے سامنے انصاف کا ترازو ہونا چاہیے تحریک انصاف کا نہیں،صدر مسلم لیگ (ن )نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ خود تسلیم کرچکا کہ اثاثے اس کے ہیں اور اس کی ویڈیو فلمیں میرے پاس بھی ہیں اور وہ ویڈیو پوری قوم نے دیکھی ہیں، لیکن کہا جارہا ہے اس کا اثاثہ نہیں،سابق وزیراعظم نے کہا کہ لاڈلے کی نااہلی روک دیتے ہیں اور ایسا شخص جس میں کوئی خطا نہیں اسے وزیراعظم کے منصف سے اٹھا کر باہر پھینک دیتے ہیں، شک کا فائدہ دیے بغیر وزیراعظم کو ہٹا دیا جاتا ہے، نوازشریف نے کہا کہ جو تنخواہ میں نے لی ہی نہیں اسے اثاثہ بنا دیا جاتا ہے، اب دُہرا معیار نہیں چلے گا اور ہر کسی کے لیے قانون کا ایک ہی سکہ چلے گا، ہم پاگل ہیں بھیڑ بکریاں ہیں جو اس طرح کے فیصلے آنکھیں بند کرکے قبول کرلیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ پہلے منصف کی بحالی کے لیے تحریک چلائی تھی، اب انصاف کی بحالی کے لیے چلائیں گے، فیصلے کے سامنے بند باندھ کر کھڑے ہوں گے اور عوام کے پاس بھی جائیں گے، نواز شریف نے کہا کہ ملک کی 70سالہ تاریخ سب جانتے ہیں ڈکٹیٹروں کو کون گلے میں ہار پہناتا رہا، مشرف اور ڈکٹیٹروں سے کس نے حلف لیا اور کس نے دیا ،اگر آپ پریشر میں نہیں آتے تو کون سا پریشر تھا جو آپ نے حلف لیا اور دیا۔دوسری جانب نوازشریف کی زیر صدارت پنجاب ہاؤس میں مسلم لیگ (ن )کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں نوازشریف نے کارکنان اور رہنماؤں کو اپنے اپنے علاقوں میں متحرک رہنے کی ہدایت کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں