امریکی پالیسیوں نے شدت پسندی کو جنم دیا ایرانی وزیردفاع، جنرل باجوہ سے ملاقات
شیئر کریں
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی کی طرح سمجھتے ہیں۔ایران کے تین روزہ دورے پر موجود آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی نے ملاقات کی۔جنرل قمر جاوید باجوہ اور بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ امور اور خطے کی سیکورٹی صورت حال سمیت بارڈر مینجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر جنرل عامر حاتمی کا کہنا تھا کہ علاقائی ممالک کی سالمیت، یکجہتی اور خود مختاری ایران کی خارجہ پالیسی کا مستقل حصہ ہے۔ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے آرمی چیف کا دورہ سکیورٹی اور استحکام سے متعلق باہمی تعلقات کے لیے موثراقدام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقائی سیکورٹی اور استحکام کے لیے پاکستان کی دفاعی اور عسکری کامیابیوں کی حمایت کرتے ہیں۔بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی نے کہا کہ ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی کی طرح سمجھتا ہے اور دونوں ممالک مل کر افغانستان میں امن و استحکام قائم کر سکتے ہیں۔ایران کے وزیر دفاع نے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی بین الاقوامی سازشوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ خطے اور کچھ خطے سے باہر کے ممالک امریکی اور صیہونی سازشوں میں پھنس گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ افغانستان اور عراق پر حملوں، شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کو بنانے اور یمن میں جنگ شروع کر کے امریکا اور اسرائیل خطے کے ٹکڑے کر کے تذبذب کی کیفیت پیدا کرنا چاہتا ہے، لیکن یہ صورت حال نا تو خطے کے لیے اور نا ہی اسلام کے لیے مفید ہے۔انہوں نے دنیا بھر میں ہونے والی تمام سازشوں کا ذمہ دار امریکا اور اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک انتہائی خطرناک اور خطے میں دہشت گردی کے سب سے بڑے حمایتی ہیں۔ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ امریکی پالیسیوں نے شدت پسندی کو جنم دیا اور واشنگٹن دہشت گردی کو ختم کرنے کی کی آڑ میں اسلامی خطے اور پیسے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ایران پر امریکی دباؤ کے حوالے سے بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی کا کہنا تھا کہ تہران کے خلاف اقدامات اس لیے اٹھائے گئے کیونکہ ہم نے امریکا اور اسرائیل کے غیر منصفانہ منصوبوں کے آگے جھکنے سے انکار کر دیا تھا۔