پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری، 96ارب روپے خرچ ہونگے
شیئر کریں
انگور اڈہ/ جنوبی وزیرستان (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی جانب سے افغانستان کیساتھ سرحد پر نگرانی کیلئے باڑ کی تنصیب پر کام تیزی سے جاری ہے ۔بدھ کو پاک فوج کی جانب سے اسلام آباد میں مقیم غیر ملکی اور پاکستانی میڈیا کے نمائندوں کو جنوبی اور شمالی وزیرستان کے ان علاقوں کا دورہ کرایا گیا جہاں پاک فوج کی جانب سے سرحد پر باڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے ۔جنوبی وزیرستان کے کمانڈنٹ میجر جنرل نعمان زکریا نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان کی طرف باڑ کیساتھ 84قلع بھی بنائے جارہے ہیں جن میں 55 قلعے مکمل ہو گئے ہیںٗباقی پرکام جاری ہے ۔انہوںنے کہا کہ افغانستان کی طرف صرف 21قلعے موجود ہیں ۔انہوںنے بتایا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان قلعوں کی شرح 1.7بنتی ہے ۔انہوںنے بتایا کہ یہ باڑ اور قلعے پانچ ہزار فٹ بلندی سے لیکر 7ہزار فٹ کی بلندی تک پہاڑوں پر بنائے جارہے ہیں انہوںنے کہاکہ کچھ ایسے علاقے بھی ہیں جہاں تین ماہ تک برف پڑی ہوتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ 30کلو میٹر سرحد پر باڑ کا کام دسمبر تک مکمل ہوجائے گا اور تمام باڑ کا کام 2018میں مکمل ہو جائیگا انہوںنے واضح کیا کہ ایک انچ بھی ایسا علاقہ نہیں چھوڑا جائیگا جہاں سے غیر قانونی طریقے سے آمدورفت ہو سکے ۔انہوںنے کہاکہ 7کراسنگ پوائنٹ مکمل طورپر بند کردیے گئے ہیں۔میجر جنرل نعمان زکریا نے کہاکہ باڑ لگانے کے دور ان افغانستان کی جانب سے کوئی دقت سامنے نہیں آئی ۔انہوںنے کہاکہ باڑ کی تعمیر میں مقامی لوگوں کی خدمات لی گئی ہیں اور باڑ لگانے میں پاکستان فوج کو مقامی قبائل کی مکمل حمایت حاصل ہے ۔انہوںنے بتایا کہ باڑ لگانے کے ساتھ ساتھ تین منزلہ ٹاور بنایا جائیگا جس میں تمام جدید آلات نصب ہوںگے ٗ سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے جائینگے جس کے ذریعے رات کے وقت بھی سرحد کی نگرانی کی جائے گی۔ انہوںنے بتایا کہ سرحد کی نگرانی کیلئے کنٹرول روم بھی بنایا گیا ہے جہاں سے پورے نظام کو کنٹرول کیا جائے گا ۔انہوںنے کہاکہ جنوبی وزیرستان سے افغان سرحد کا فاصلہ 150کلو میٹر ہے، جہاں باڑ لگائی جارہی ہے ۔دریں انثاء شمالی وزیرستان کے کمانڈنٹ میجر جنرل اظہر نے صحافیوں کو اپنے علاقے میں لگائی جانے والی باڑ کے حوالے سے بتایا کہ باڑ مکمل ہو نے کے بعد غلام خان سرحد آمدورفت اور تجارت کیلئے دسمبر میں کھول دی جائے گی۔ اس موقع پر آئی ایس پی آر کی جانب سے صحافیوں کو دی گئی معلومات کے مطابق 1.5 سے لیکر تین کلو میٹر کے فاصلے پر تمام سرحد پر 750 قلعے بنائے جائیں گے اس وقت 95قلعے بن چکے ہیں 82 پر کام جاری ہے معلومات کے مطابق پاک افغان سرحد پر ٹوٹل2344کلو میٹر کی باڑ لگائی جائے گی جس پر تقریباً 96 ارب روپے خرچ ہوںگے۔ اس وقت پاکستان افغانستان کے درمیان آمدورفت کے 16 باضابطہ راستے موجود ہیں اس کے علاوہ سیکڑوں کی تعداد میں ایسے پوائنٹ بھی موجود ہیں جس کے ذریعے لوگ بغیر کاغذات سے آتے جاتے رہتے ہیں۔