میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
توہین عدالت کیس، عمران کو گرفتار کرنے کا حکم، الیکشن کمیشن نے وارنٹ جاری کردئیے

توہین عدالت کیس، عمران کو گرفتار کرنے کا حکم، الیکشن کمیشن نے وارنٹ جاری کردئیے

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۳ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو/ خبر ایجنسیاں)الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کے وارنٹ جاری کر تے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔جمعرات کو الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے سابق رہنما اکبر ایس بابر کی درخواست پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ میں سے سندھ اور پنجاب کے 2 ممبرز نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی مخالفت کی تاہم 3 ممبرز نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف سے درخواست پر جواب طلب کرلیے اور کیس کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی۔واضح رہے عمران خان نے عدالت پر متعصب ہونے کے الزامات لگائے تھے جس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں پیش ہونے کے احکامات جاری کیے تھے۔اس سے قبل 15 ستمبر کو الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا تھا، تاہم ان کی عدم پیشی پر الیکشن کمیشن نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جو اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کردیے تھے۔عمران خان کے وکیل کو دلائل کے لیے گزشتہ سماعت پر الیکشن کمیشن نے آخری موقع دیاتھا۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے نااہل کیا گیا تو سیاست چھوڑ دوں گا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر رد عمل دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے کس الزام پر نااہل کیا جائے گا اور اگر حکومت مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کرلے جبکہ مجھے نااہل کیا گیا تو سیاست چھوڑ دوں گا اور نااہل ہوا تو نواز شریف سمیت کرپٹ مافیا کو نہیں چھوڑوں گا،جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ئوںنے الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کا فیصلہ تعصب و تنگ نظری پر مبنی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنا قابل مذمت فعل ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کے 2بیٹے حکومت کے ملازم ہیں، انہوں نے عمران خان کے معاملے میں تنگ نظری کا مظاہرہ کیا ہے، وارنٹ گرفتاری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا،نعیم الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن ان اختیارات کے تحت فیصلہ دینا چاہتا ہے، جو اس کے پاس ہیں ہی نہیں، عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس پرانے قانون کے مطابق سنا جا رہا ہے، حالانکہ وہ قانون ختم ہو چکا ہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔انہوں نے چیف الیکشن کمشنر پر براہ راست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 2داماد حکومت کے ملازم ہیں، وہ اس عہدے پر رہنے کے اہل ہی نہیں ہیں۔ انہوں نے تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عمران خان کے وارنٹ جاری کیے پہلے ہم خاموش رہے ہیں، لیکن اب خاموش نہیں رہیں گے، یہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے کی اہلیت نہیں رکھتا۔دوسری جانب الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف فیصلے تعصب کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا بنیادی سوال یہ ہے کہ عمران خان کے خلاف نوٹسز کس قانون کے تحت جاری کیے گئے جب تک اختیار سماعت کا فیصلہ نہیں ہوتا جلدی میں جو بھی فیصلے کیے جائیں گے اس کا مطلب یہی ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان نشانے پر ہے۔ دریں اثناء عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کاتوہین عدالت کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنا زیادتی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان عوامی لیڈر ہیں اور ان پر کوئی کرپشن کے الزامات نہیں ہیں، الیکشن کمیشن نے وارنٹ جاری کر کے اپنی پوزیشن کو مزید خراب کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے ملک میں کچھ ہونے والا ہے، وارنٹ جاری کرنے کا مقصد حالات کو خراب کرنا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں