امریکی صدر کی نئی پالیسی کے باعث مقتدرہ قوتوں نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ ٹکرائو نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا
شیئر کریں
آرمی چیف کا نواز شریف کو بیگم کلثوم کی بیماری کے حوالے سے ٹیلی فون واضح پیغام ہے، سابق وزیراعظم آئندہ انتخابات سے باہر ہونگے
مقتدرہ حلقوں اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے درمیان غیر تحریری این آر او کو حتمی شکل دینے کا عمل شروع کردیا گیا ہے امریکی صدر کے بیان کے باعث مقتدرہ قوتوں نے سیاسی جماعتوں سے ٹکرائو میں نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف چند روز میں لندن جاکر اپنی اہلیہ کلثوم نواز کا علاج کرائیں گے ساتھ ساتھ وہ بیٹوں کو بھی راضی کریں گے کیونکہ وہ دنوں اپنے والد سے ناراض ہوکر لندن جابیٹھے ہیں جرأت کی خصوصی تحقیقات کے مطابق بیگم کلثوم نواز کی بیماری ہی غیر تحریری اور غیر اعلانیہ این آر او کا بنیاد ہے جس پر آرمی چیف نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ہمدردی کا فون کرکے مقتدرہ حلقوں کے لئے پیغام دیا ہے کہ اقتدار کے اصل مالک کسی بھی طورپر مسلم لیگ (ن) کے خلاف نہیں ہے بتایا جاتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو بتایا گیا ہے کہ کئی اہم معاملات تھے جس کے باعث اصل قوتوں اور نواز شریف کے درمیان فاصلے بڑھے تھے اور یہ معاملات فوری طورپر ٹھیک نہیں ہوں گے اس لئے آئندہ عام انتخابات میں نواز شریف وزیراعظم نہیں بن سکیں گے غیر تحریری اور غیر اعلانیہ این آر او کی پہلی شق یہ ہے کہ عام انتخابات تک شاہد خاقان عباسی ہی وزیراعظم رہیں گے اس پر فوری طورپر مسلم لیگ (ن) نے عمل کر دکھایا ہے اب مقدمات عدالتوں میں چلیں گے لیکن نواز شریف آئندہ عام انتخابات تک نہ تو الیکشن میں حصہ لیں گے اور نہ ہی پارٹی قیادت سنبھالیں گے انہیں بیرون ممالک جاکر اپنے نجی معاملات ٹھیک کرنے کی مہلت دی گئی ہے غیر اعلانیہ غیر تحریری این آر او کے تحت نواز شریف کو جدہ جانے کی بھی ضرورت محسوس نہیں ہوئی ہے۔