میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش ، مولانا الطاف ندوی کوقتل کی دھمکی کی شدید مذمت

مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش ، مولانا الطاف ندوی کوقتل کی دھمکی کی شدید مذمت

منتظم
اتوار, ۲۰ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

مقبوضہ کشمیرمیں سید علی گیلانی ، میرواعظ محمد عمر فاروق اور محمدیاسین ملک پرمشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زار اور ان کی غیر قانونی اور غیر انسانی نظربندی کو طول دینے کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت قائدین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ ظالمانہ اور بے رحمانہ پالیسیاں صرف اور صرف انتقامی ہیں ، جن کے تحت سیاسی رہنماؤں اور نوجوانوں کو ریاست میں ہی نہیں ، بلکہ ریاست سے باہر کی جیلوں میں نظربند کیاجارہا ہے۔ انہوں نے آسیہ اندرابی کی جموں کی امپھالہ جیل میں بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی انتقام کی یہ انتہا ہے کہ ایک خاتون کو علالت کے باوجود بھی وادی سے باہر نظربند رکھا جارہا ہے اور انہیں مناسب طبی سہولتیں بھی فراہم نہیں کی جارہی ہیں ۔حریت قائدین نے مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی، امیرِ حمزہ ، محمد یوسف فلاحی، میر حفیظ اللہ، بشیر احمد بویا، رئیس احمد میر، محمد یوسف لون، عبدالغنی بٹ، عبدل احد پرہ، محمد رفیق گنائی،فاروق توحیدی، سلمان یوسف، تنویر احمد، حکیم شوکت، حاجی محمد رستم بٹ اور شکیل احمد یتوسمیت تمام کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ان کی نظربندی کو طول دینے سے ان کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا ہے اور نہ انہیں تحریک آزادی سے دستبردار کیا جاسکتا ہے،کٹھوعہ جیل میں نظربند کشمیری نوجوانوں خاص طورپر عاطف حسین اور عرفان احمد کاذکر کرتے ہوئے سید علی گیلانی ،میر واعظ اورمحمد یاسین ملک نے کہاکہ انہیں 24 گھنٹے سیل میں بند رکھا جارہا ہے، جس کی وجہ سے اکثر کی حالت ابتر ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے آزادی پسند عوام کو کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند کیاجاتا ہے اورعدالت کی طرف سے رہائی کے احکامات کے باوجود نظربندوں پر اس قانون کا باربار اطلاق کیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ عالمی سطح پر اس کو ’’غیر قانونی قانون‘‘ قرار دیا گیا ہے، مگر اس کاکشمیرمیں بے دریغ استعمال جاری ہے۔حریت قائدین نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے گرفتار کئے گئے حریت رہنماؤں شبیرا حمد شاہ، پیر سیف اللہ، شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین، نعیم احمد خان اور فاروق احمد ڈار کی تہاڑ جیل میں حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیل حکام ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھے ہوئے ہے جو کہ ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے۔ حریت رہنماؤں نے معروف عالم دین، اسلامی اسکالر، مبلغ اور مصنف الطاف حسین ندوی کو فیس بُک پر ملی قتل کی دھمکی پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا علماء حق کے سرخیلوں میں سے ہیں اور تحریک آزادی اور اسلام کے بے لوث سپاہی ہیں ۔ مولانا نے اپنی ساری زندگی اسلام کی اشاعت اور پھیلاؤ کیلئے رضاکارانہ طور وقف کی ہے۔انہوں نے کہاکہ مولانا کالم نویس بھی ہیں اور انہوں نے وادی کے حالات اور مسلکی منافرت پھیلانے والوں پر دردانگیز مقالے بھی لکھتے رہے ہیں ۔ایسی دھمکیاں کسی دشمن ہی کی طرف سے دی جاسکتی ہیں ، جو تحریک آزادی کی آڑ میں اپنے گھناؤنے منصوبے انجام دینے کی تاک میں ہوں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں