میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نواز شریف جمہوری عمل چلنے دیں، میں نہیں تو جمہوریت بھی نہیں والی سوچ خطرناک ہے، آصف زرداری

نواز شریف جمہوری عمل چلنے دیں، میں نہیں تو جمہوریت بھی نہیں والی سوچ خطرناک ہے، آصف زرداری

ویب ڈیسک
هفته, ۱۹ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

لاہور (بیورو رپورٹ) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عدالت نے فیصلہ کردیا تو نوازشریف مان کیوں نہیں لیتے، ہم بھی تو ایک وزیراعظم کو ہٹا کر دوسرا لے آئے تھے،نوازشریف کی یہ سوچ خطرناک ہے کہ میں نہیں توجمہوری عمل بھی نہیں۔ان خیالات کا اظہار آصف علی زرداری نے گزشتہ روز لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سیاسی قوتوں کے ساتھ کھڑا ہوا اور انہیں اکٹھا کرنے کی کوشش کی، ہم نے جمہوری عمل کو ہمیشہ چلنے دیا اور مضبوط کیا اس لیے ملک میں جمہوری عمل کو چلنے دیا جائے،انہوں نے کہا کہ نوازشریف تو مشرف سے سمجھوتا کرکے چلے گئے جیل تو میں نے کاٹی جب کہ ذرا سا اشارہ دیتے تو جنرل مشرف سے سب کچھ لے سکتا تھاسابق صدر نے کہا کہ میں نہیں توجمہوری عمل بھی نہیں، نوازشریف کی یہ سوچ خطرناک ہے، کسی ایک شخص کو بچانے کے لیے کیسا گرینڈ ڈائیلاگ، گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی جگہ تو پارلیمنٹ ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ اعتزاز احسن جو بولتے ہیں وہ میری آواز ہے جب کہ رضا ربانی آزاد دانشور ہیں،انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کے لیے ان کے پاس جانا چاہتا تھا، لیکن غیر سیاسی قوتوں کو خوش کرنے کے لیے نوازشریف نے ملنے سے انکار کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں آر اوز مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرتا تو بڑا بحران پیدا ہوجاتا۔انہوں نے کہا کہ میں نہیں تو جمہوری عمل بھی نہیں نوازشریف کی یہ سوچ بہت خطرناک ہے۔2013 کے انتخابات میں آر اوز مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرتا تو بڑا بحران پیدا ہوجاتا لیکن میں نے جمہوری عمل کو جاری رکھنے کے لئے ہمیشہ سیاسی قوتوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی اور ان کے ساتھ کھڑا ہوا لیکن نوازشریف نے مجھے پریشانی اور مشکل میں دیکھ کر غیرسیاسی قوت کی خوشنودی حاصل کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں