سیز فائر معاہدے کے باوجود فضائی حملہ، شام میں 12 شہری ہلاک
شیئر کریں
کارروائی مشرقی غوطہ کے شہر عربین میں کی گئی،خونریز کارروائی کے نتیجے میں چار بچے اور ایک خاتون بھی ہلاک
دمشق کے قریب واقع باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں کیے گئے ایک تازہ فضائی حملے میں 12شہری ہلاک ہو گئے ۔ گزشتہ ویک اینڈ پر ہی اس علاقے میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شامی دارالحکومت دمشق کے نواح میں واقع باغیوں کے زیر قبضہ ایک علاقے میں فضائی حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں 12 شہری لقمہ اجل بن گئے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ یہ کارروائی مشرقی غوطہ کے شہر عربین میں کی گئی۔ اس خونریز کارروائی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں چار بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہیں۔آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے گفتگو میں کہا کہ یہ حملہ شامی جنگی طیاروں یا دمشق حکومت کی اتحادی روسی افواج نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عربین میں جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی لیکن ہلاک یا زخمی شہری ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ اس تازہ حملے میں کم ازکم تیس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔یہ فضائی کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے، جب گزشتہ ہفتے کے دن ہی مشرقی غوطہ میں جنگ بندی کا ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ایران، روس اور شامی باغیوں کے حامی ملک ترکی کے مابین مذاکرات کے نتیجے میں اس علاقے میں سیز فائر کی کوششیں ممکن ہوئی تھیں۔ شامی فوج نے کہا تھا کہ وہ اس علاقے میں باغیوں کے خلاف ایکشن نہیں کرے گی۔